آئینی ترمیم عدلیہ پر تاریخی جبرو قومی المیہ ہے‘ محفوظ النبی خان

11

کراچی (پ ر) سول سوسائٹی کی معروف شخصیت محفوظ النبی خان نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی طبیعت میں شگفتگی، گداز اور مزاح کا ذکر چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے اپنے پیش رو کے فل کورٹ ریفرنس میں کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ نے ان کے عدالتی طرزِ عمل پر اعتراضات اٹھائے، بلاول بھٹو زرداری نے سابق چیف جسٹس کی جانب سے حالیہ آئینی ترمیم میں ان کے فیصلہ کن کردار کا انکشاف کیا جو حیران کن ہے جبکہ خود قاضی فائز عیسیٰ نے اپنے اعزاز میں دیے جانے والے ریفرنس میں اپنی گفتگو کو عدالتی کارگردگی سے زیادہ اپنے ذاتی رشتوں کو محدود کیا جس کو تاریخی المیے سے تعبیر کیا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار محفوظ النبی خان نے حلیم خان غوری، عطا الرحمان، عارف نور و دیگر سے ملاقات کے دوران کیا محفوظ النبی خان نے کہا کہ بدقسمتی سے ملکی تاریخ کی متنازع ترین آئینی ترمیم کو بادی النظر عدلیہ نے تسلیم کرلیا جو ایک طرف تاریخی جبر اور دوسری طرف قومی المیہ ہے۔