سانپ بھی دل کے مریضوں کیلئے مفید ثابت، تحقیق

145

 کولوراڈو :طبی ماہرین نے دل کے مریضوں کے لیے سانپ کی ایک مخصوص نسل  کو فائدے مند  قرار دیا ہے، ازگر نامی سانپ کی نسل دل کی بیماریوں جیسے کارڈیاک فبروسس کے علاج کے لیے مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

غیر ملی میڈیا رپورٹس کے مطابق طبی ماہرین نے باقاعدہ ایک تحقیق کرکے مشاہدہ کیا کہ ازگر سانپ ایسے شخص کے علاج کیلیے مفید ہوسکتا ہے ، کارڈیاک فبروسس جیسی بیماری یا پھرکسی مریض کے دل کے ٹشو اکڑے ہوئے ہوں۔

تحقیق میں سانپ  کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی کہ ازگر سانپ اپنے شکار کو کھا جانے کے بعد دل پہلے 24 گھنٹوں میں 25 فیصد بڑھ جاتا ہے اور آخر کار دل کے ٹشوز نرم ہو جاتے ہیں اور جس سے نبض کا حجم دوگنا ہوجاتا ہے۔

طبی ماہرین نے کہا کہ   اس عمل میں بہت سے خصوصی جین حرکت میں آتے ہیں اور سانپ کے میٹابولزم کو بڑھاتے ہیں، کھانا ہضم ہونے کے دو ہفتے بعد تمام نظام معمول پر آجاتے ہیں اور دل قدرے بڑا اور مضبوط رہتا ہے۔

تحقیق کے حوالے سے

 سی یو بولڈر نامی طبی ماہر کا کہنا ہےکہ ازگر سانپ جنگل میں مہینوں یا ایک سال تک بغیر کھائے پی رہ سکتے ہیں اور اپنے جسمانی وزن سے زیادہ کھا سکتے ہیں لیکن پھر بھی ان کے دل پر کچھ برا اثر نہیں پڑتا۔