اورنگی ٹائون چیئرمین بجٹ ہڑپ کرنے پر تل گئے،ترقیاتی رقم مراعات کیلئے منظور،جماعت اسلامی کا احتجاج ،اجلاس کا بائیکاٹ

71

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) اورنگی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن میں پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے ترقیاتی بجٹ ہضم کرنے کیلیے سالانہ بجٹ2024-25میں ترمیم کردی‘ چیئرمین جمیل ضیا کا جماعت اسلامی کے اراکین کو اخراجات کا حساب دینے سے انکار‘ ترقیاتی اخراجات کو ذاتی اخراجات میں تبدیل کرنے پر جماعت اسلامی کا شدید احتجاج‘ ضمنی بجٹ منظور کرنے کے لیے بلائے گئے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا‘ جس کے بعد پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے نمائندوں نے بجٹ منظور دیدی۔تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹاؤن میونسپل کارپوریشن میں ترقیاتی فنڈز کے حوالے سے شدید تنازع کے باوجود انتظامیہ نے اجلاس میں بجٹ کی منظوری دے دی۔ جماعت اسلامی نے اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے اس بجٹ کو غیر شفاف قرار دیا اور عوامی مفاد میں اس کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ٹاؤن میں جماعت اسلامی کے اپوزیشن لیڈر زاہد اقبال کا کہنا ہے کہ بجٹ میں غیر ضروری اخراجات اور غیر شفاف مدات شامل ہیں جن سے علاقے کی عوام کو فائدہ پہنچنے کے بجائے نقصان ہوگا۔ ان کے مطابق، ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کی انتظامیہ نے بجٹ کی منظوری کے لیے عجلت میں اقدامات کیے اور عوام کے پیسے کو ضائع کرنے کے منصوبے بنائے ہیں۔انہوں نے ہم عوامی مفاد میں ہر ممکن مزاحمت جاری رکھیں گے۔ اورنگی کے فنڈز کو غیر ضروری اور بے جا اخراجات پر خرچ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ یہ فنڈز عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہیں، اور ان کا غلط استعمال کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔”اس حوالے سے بعد ازاں دفترجماعت اسلامی ضلع غربی میں جماعت اسلامی کے ضلعی پارلیمانی نمائندوں کے ساتھ ہنگامی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی ضلع غربی نے کہا کہ قبضہ ٹاؤن چیئرمین نے عوام کے لیے مختص کیے گئے 4 کروڑ 20 لاکھ روپے کو ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرنے اور کرپشن کا بازار گرم کیاہے‘ہرماہ ساڑھے 6کروڑ او جی ٹی کی مد میں آتے ہیںجس میں تقریباًساڑھے4کروڑ تنخواہیں 2 کروڑ بچتے ہیں ‘جو ذاتی مصارف پر خرچ ہورہے ہیں‘ان کا کہنا تھا کہ قبضہ چیئرمین نے اپنی عیاشی کے لیے ویگو خرید لی‘ چارگارڈ رکھ لیے‘ ترقیاتی اخراجات کو ذاتی اخراجات میں تبدیل کرلیاگیا ہے‘ اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کی جرأت کی تحسین کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہرسطح پر عوام کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔ قبل ازیںنائب امیر ضلع شہباز خالد نے کہا کہ ہریونین کونسلوں کے لاکھوں روپے ٹاؤن چیئرمین نے ہڑپ کرلیے ہیں‘یہ پیسے صرف جماعت اسلامی کی منتخب یونین کونسلوں کے نہیں بلکہ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی یونین کونسلوں کے پیسے بھی ہڑپ کرلیے گئے ہیں، 8یونین کونسلوں کے 2کروڑ40لاکھ روپے مختص مدات کے بجائے دیگر مدات میں خرچ کردی گئیں ،اور عوام ترقیاتی کاموں سے محروم رہے‘ٹاؤن کے 16ممبران کے لیے 2کروڑ روپے کا مختص بجٹ بھی معطل کردیاگیا اور ان پیسوں کوغیرترقیاتی کاموں پرلگانے کیلیے منظورکرلیا گیا ہے،اوران پیسوں کو ٹرانسپورٹ‘ ذاتی سیکورٹی اور اسٹیشنری سمیت ایسی مدات کے لیے منظورکیاگیا ہے جس سے انہیں پیسے کھانے میں آسانی ہو۔ ان کا کہناتھا کہ ہنگامی بنیادوں پراستعمال کے لیے مختص ایک کروڑ روپے کافنڈ بھی ہرپ کرنے کی کوشش کی جارہے‘ اس موقع پر انہوں نے جماعت اسلامی کے منتخب نمائندوںزاہد اقبال‘ظفراقبال اور کرامت علی کو ٹاؤن میں زبردست مؤقف پیش کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ ہرسطح پر لڑے گی۔اس موقع پر جماعت اسلامی کے منتخب چیئرمین نورالاسلام‘ عطائے ربی اور حاشرعمربھی موجود تھیدوسری جانب، ٹاؤن میونسپل کارپوریشن کی انتظامیہ نے اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ فنڈز کا استعمال قوانین اور ضوابط کے مطابق ہوگا۔ انتظامیہ کے مطابق، ترقیاتی کاموں کو جلد از جلد شروع کرنے کے لیے بجٹ کی منظوری ناگزیر تھی اور اس سے عوامی منصوبے تیزی سے مکمل ہو سکیں گے۔تاہم، جماعت اسلامی نے اس پر سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ قانونی اور عوامی سطح پر اس بجٹ کی منظوری کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور علاقے کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔