پشاور(آن لائن/مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ عمران خان کو جیل سے نکال کر پختونخوا لانے کے لیے پورا زور لگاؤں گا۔وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے ایوان صدر میں چیف جسٹس آف پاکستان کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی جہاں انہوں نے بشریٰ بی بی کے لاہور کے بجائے پشاور جانے کی وجوہات صحافیوں کو بتا دیں،صحافی نے سوال کیا کہ آپ کو ایوان صدر میں آنا اور تقریب حلف برداری میں شرکت کیسی لگی جس کے جواب میں علی امین گنڈا پور نے کہا کہ چیف جسٹس میرے علاقہ کے ہیں، پھر دعوت نامہ بھی موصول ہوا تو شرکت مناسب جانی، جسٹس منصور علی شاہ نے خود ہی قبول کر لیا تو ہم شرکت کیوں نہ کرتے، بشریٰ بی بی کی رہائی اور ڈیل سے متعلق صحافی کے سوال پر علی امین گنڈا پور نے کہا کہ الحمدللہ میری کوششوں سے بشریٰ بی بی رہا ہوئیں، یہ اچھی بات ہے، آگے بھی انشا اللہ اچھا ہی ہوگا، عمران خان کی رہائی کے لیے آخری حد تک جائوں گا،بشریٰ بی بی کی لاہور کے بجائے پشاور جانے کی خبروں سے متعلق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ لاہور میں بھی سیکورٹی میں نے ہی دینا تھی تو اس کے بعد سوچا پشاور میں ان کا رہنا زیادہ بہتر رہے گا۔صحافی کی جانب سے علی امین گنڈاپور سے سوال کیا گیا کہ بشریٰ بی بی آپ کے پاس پہنچ گئی ہیں، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ بشریٰ بی بی جہاں بھی ہوتیں، سیکورٹی ہم نے دینی تھی۔ اگر ہمارے پاس آئی ہیں تواچھی بات ہے۔بشریٰ بی بی کے پارٹی اجلاسوں کی صدارت کے حوالے سے صحافی کے سوال پر علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے سیاسی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت نہیں کی۔ بشریٰ بی بی سے مشورے ضرور ہوئے ہیں اوروہ ہوتے رہتے ہیں۔