عدالت عظمیٰ کی تمام عدالتوں کو لائیو اسٹریمنگ سروس فراہم کرنے کا فیصلہ،پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیل نو

69

اسلام آباد (آن لائن /صباح نیوز /مانیٹرنگ ڈیسک)عدالت عظمیٰمیں تمام کورٹ رومز کو لائیو اسٹریمنگ سروس فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ ذرائع کے مطابق لائیو اسٹریمنگ سروسز چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی خصوصی ہدایت پر کی جا رہی ہے اور لائیو اسٹریمنگ کی سروس سائلین کی رضامندی کے ساتھ مشروط ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کسی خاتون سائل کی رضامندی کے تحت کیس کی سماعت میں رازداری برتی جائے گی‘ اوورسیز پاکستانی سائلین بھی اپنے مقدمات کی سماعت براہِ راست دیکھ سکیں گے، لائیو اسٹریمنگ سروس کے لیے مطلوبہ کیمروں سمیت دیگر آلات کی خریداری کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق لائیو اسٹریمنگ کے لیے کمیٹی سفارشات تیار کرکے حتمی منظوری کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کو بھجوائے گی۔اس وقت عدالت عظمیٰ کے صرف کمرہ عدالت نمبر 1 میں لائیو اسٹریمنگ کی سہولت ہے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی تشکیلِ نو کردی۔ ججز کمیٹی میں تبدیلی آرڈیننس کے تحت عمل میں لائی گئی۔ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس پاکستان کو کمیٹی کے تیسرے ممبر کی نامزدگی کا اختیار دیا گیا تھا۔پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس کے ذریعے ججز کمیٹی میں پھر تبدیلی کردی گئی۔ رجسٹرار عدالت عظمیٰ جزیلہ اسلم کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی ججز کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ ججز کمیٹی میں جسٹس منصور علی شاہ کو شامل کردیا گیا جبکہ جسٹس منیب اختر کو بھی کمیٹی میں شامل کر لیا گیا ہے۔ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئرمین بن گئے۔ وہ جوڈیشل کمیشن کی سربراہی بھی کریں گے۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے بطور چیف جسٹس آف پاکستان پہلا بڑا انتظامی فیصلہ لیتے ہوئے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو از سر نو تشکیل دے دیا اورجسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر کمیٹی میں شامل کیے گئے ہیں۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کمیٹی کی سربراہی کریں گے۔ ایوان صدر میں حلف برداری کے بعد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی عدالت عظمیٰ پہنچ گئے اور اپنا چیمبر سنبھالتے ہی فل کورٹ اجلاس 28 اکتوبر کو طلب کرلیا۔ حلف برداری کے بعد چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سپریم کورٹ پہنچے اور اپنا چیمبر سنبھال لیا۔ چیف جسٹس کو گارڈ آف آنرپیش کیا گیا جبکہ رجسٹرار عدالت عظمیٰ جزیلہ سلیم نے گلدستہ پیش کیا۔ ویب سائٹ پر قاضی فائز عیسیٰ کی جگہ جسٹس یحییٰ آفریدی کا نام چیف جسٹس پاکستان کے طور پر اپڈیٹ کر دیا گیا۔ ویب سائٹ کے مطابق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سینئر موسٹ جج جسٹس منصور علی شاہ ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کی منظوری کے بعد2 ہفتے کے لیے ججز کا ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا،28 اکتوبر سے یکم نومبر تک کے لیے3 اور2 ججز پر مشتمل8 بینچز تشکیل دیے گئے ہیں، اسی طرح 4 سے8 نومبر تک کے لیے بھی8 بینچز تشکیل دیے گئے۔ہفتے کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کا اجلاس ہوا۔