اسپیس ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کیلیے پاک چین مفاہمت

130

بیجنگ(صباح نیوز)چین کے ادارے بین الاقوامی ریسرچ سینٹر آف بگ ڈیٹا فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز (سی بی اے ایس) اور پاکستان کے ادارے اسپیس اینڈ اپر ایٹموسفیر ریسرچ کمیشن (سپارکو) کے درمیان قدرتی وسائل کے انتظام اور علاقائی سطح پر پائیدار ترقی کے اہداف(ایس ڈی جیز) کی تشخیص کے لیے اسپیس اور بگ ڈیٹا ٹیکنالوجیز کے استعمال کے حوالے سے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔چائنا اکنامک نیٹ (سی ای این) نے جمعرات کو رپورٹ میں بتایا کہ یہ تعاون چین پاکستان مشترکہ تحقیقی اقدامات کو آگے بڑھانے اور پائیدار ترقی سائنس سیٹلائٹ۔ (1 ایس ڈی جی ایس اے ٹی ۔1) سے ڈیٹا کا فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہے، جو ایس ڈی جیز کے حصول میں معاونت کرتا ہے اور پائیدار ترقی کے لیے ڈیٹا پر مبنی نقطہ نظر کو فروغ دیتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس شراکت داری کا مقصد ڈیٹا شیئرنگ، تکنیکی تبادلے اور مشترکہ تحقیقی کوششوں کو بڑھانا ہے۔بین الاقوامی ریسرچ سینٹر آف بگ ڈیٹا فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ گولز(سی بی اے ایس) کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر گیو ہواڈونگ نے اقوام متحدہ کے 2030کے ایجنڈے میں شامل چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بگ ڈیٹا اور ٹیکنالوجی میں اختراعات اور جدت پسندی کے ضروری کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ڈیٹا اکٹھا کرنے، تجزیہ کرنے اور شیئرنگ کو بڑھا کر اور بڑے ڈیٹا اور مصنوعی ذہانت جیسی جدید ٹیکنالوجیز کا استعمال کرتے ہوئے ہم پائیدار ترقی کے اہداف سے متعلق ڈیٹا کا جامع تجزیہ کر سکتے ہیں۔