کراچی ( رپورٹ: محمد انور ) پیپلز پارٹی کی منتخب کے ایم سی کونسل کی شہری نظام پر حکمرانی کی باوجود کراچی بھر میں غیر گندگی غلاظت میں مسلسل اضافے کے نتیجے میں چکن گونیا کے ساتھ اب ڈینگی اور ملیریا کی وباء بھی پھیلنے لگی ہے جبکہ بلدیاتی ادارے فنڈز کی عدم دستیابی کا رونا رورہے ہیں لیکن سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اربوں روپے کا بجٹ استعمال کرنے کے باوجود شہر کی صفائی ستھرائی اور گندگی غلاظت ختم کرانے پر کوئی توجہ نہیں دے رہی ہیں اور وہ مسلسل یومیہ بنیادوں پر “جھاڑو مار کر ” اپنی ذمے داریاں پوری کرنے کا دعوا کررہی ہے حالانکہ روزانہ ہی 3 سے 5 ہزار ٹن کوڑا کرکٹ بھی نہیں اٹھا پا رہی ہیں۔ شہری ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صورتحال کی وجہ سے ڈینگی اور چکن گونیا کے بعد اب جلد ہی ملیریا کی وباء بھی پھیلنے کے خدشات بڑ گئے ہیں۔ اس صورتحال کی وجہ سے شہر کے لاکھوں افراد مذکورہ وبائی امراض کی لپیٹ میں اچکی ہے جن میں مجموعی طور پر ہزاروں بچے بھی شامل ہیں۔ماہرین نے کہا کہ کراچی میں مچھروں اور مکھیوں کی یلغار بچاو کے لیے بلدیاتی اداروں کی طرف سے کافی عرصے سے اسپرے کرنے کا سلسلہ نظر ہی نہیں آرہا۔ یاد رہے کہ چند سال پہلے تک وبائی امراض پھلنے سے روکنے کے لیے ادویات کا مسلسل اسپرے کیا جاتا تھا جبکہ اسپرے کرنے والا املا صرف مین شاہراہوں اور سڑکوں پر ہی نہیں بلکہ محلے اور گلیوں میں بھی ان ادویات کا چھڑکاؤ کیا کرتے تھے۔ ماہرین نے بتایا کہ اگر یہی صورتحال رہی تو چکن گونیا، ملیریا اور ڈینگی کے ساتھ دیگر بیماریاں بھی سر اٹھانے لگے گی۔