عمران خان کا آئینی  ترمیم پر مولانا فضل الرحمٰن کے کردار پر تحفظات کا اظہار

118
ountry will go bankrupt

راولپنڈی:بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آئینی ترمیم کے معاملے پر مولانا فضل الرحمٰن کے کردار پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب شاہین نے بتایا کہ عمران خان کو 26 ویں آئینی ترمیم کا پتا نہیں تھا لیکن اب انہیں تمام صورت حال سے آگاہ کردیا ہے۔ جس طرح سے آئینی ترمیم پاس ہوئی ہے، اس پر انہوں نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب شاہین اور وکیل فیصل چودھری نے بتایا کہ عمران خان نے 26 ویں آئینی ترمیم پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم میاں گل حسن اورنگزیب کو مبارک باد پیش کرتے ہیں کہ ان کے فیصلے کے نتیجے میں بشریٰ بی بی جیل سے رہاہوکر گھر پہنچی ہیں۔ ان کے خلاف جھوٹے  مقدمات درج کیے گئے تھے۔

وکلا کا کہنا تھا کہ عمران خان کے سیل کی بجلی 5 روز  سے بند رکھی گئی ہے اسی طرح ان کے لیے اخبارات اور ٹی وی کی سہولت بھی دستیاب نہیں جب کہ ورزش کرنے کی مشین بھی کئی دن کے بعد آج فراہم کی گئی ہے۔  عمران خان نے کہا کہ ایسی حرکتیں کرکے یہ پوری دنیا میں اپنا تماشا بنا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے کہا مارشل لا میں بھی ایسا ظلم نہیں ہوا، بہنوں کو بھی اٹھا لیا اور ضمانتیں نہیں ہو رہیں، ایک متعصب جج کے پاس عمران خان کی بہنوں کا کیس ہے۔بشریٰ بی بی کی رہائی کی خبر پر عمران خان نے اطمینان کا اظہار کیا تاہم انتظار پنجوتھہ سمیت تمام دیگر کارکنوں  کی گمشدگی پر انہوں نے اظہار تشویش کیا۔