ایس سی او : پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی باضابطہ ملاقات نہیں ہوئی ، دفتر خارجہ

144

اسلام آباد : پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے واضح کیا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کی حالیہ سربراہی اجلاس کے دوران پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی باضابطہ ملاقات نہیں ہوئی ہے ۔

پاکستانی دفتر خارجہ اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ان کے بھارتی ہم منصب کے درمیان غیر رسمی گفتگو ہوئی ہے ، لیکن اس کے باوجود کوئی باضابطہ اجلاس منعقد نہیں ہوا ہے ۔

اسی دوران، پاکستان کے نائب مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ، عثمان جدون نے مقبوضہ فلسطین کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام اپنے بنیادی انسانی حقوق، بشمول حق خودارادیت، سے محروم ہیں۔ انہوں نے غیر قانونی آبادکاری، اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے زیادتی کی طاقت کے استعمال، اور غزہ کے محاصرے کو سنگین خلاف ورزیاں قرار دیا جو فوری توجہ کی متقاضی ہیں۔

عثمان جدون نے انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کے بارے میں ایک مباحثے کے دوران کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کیں، جن میں زیادتی کی طاقت، جبری غائب ہونا، اور اظہار رائے کی آزادی پر پابندیاں شامل ہیں ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ خلاف ورزیاں بھارت کے 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے بعد شدت اختیار کر گئی ہیں، جو جموں و کشمیر میں اپنے خطرناک حتمی حل کو نافذ کرنے کے مقصد سے کی گئی تھیں۔

سفیر نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ شہری اور سیاسی حقوق کی اہمیت کے ساتھ ساتھ اقتصادی، سماجی، اور ثقافتی حقوق پر بھی توجہ دے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عدم توازن نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ عالمی سطح پر عدم مساوات کو بڑھاتا ہے، اور انسانی حقوق کی بنیادی وجوہات جیسے غربت، بھوک، اور عدم مساوات کے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اختتام پر کہا کہ شہری اور سیاسی حقوق پر موجودہ عدم مساوات ترقی پذیر ممالک کو پائیدار ترقی کے اہداف (SDGs) کے حصول اور انسانی حقوق کے معاملے میں حقیقی پیش رفت کرنے میں مشکلات کا سامنا کراتی ہے۔