گوادر،ورلڈ اسپیس ویک کی اختتامی تقریب کا انعقاد

99

گوادر (نمائندہ جسارت )گوادر گرائمر اسکول میں 4 سے 10 اکتوبر ایک ہفتے تک ہونے والے ورلڈ اسپیس ویک بعنوان خلا اور موسمیاتی تبدیلی کے اختتام پرسید ظہور شاہ ہاشمی آڈیٹوریم ہال آر سی ڈی کونسل میں تقسیم انعامات کی تقریب منعقد کی گئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی ماجد جوہر تھے۔ جبکہ دیگر مہمانان میں گوادر پریس کلب کے صدر شریف ابراہیم، آر سی ڈی کونسل کے سرپرست اعلیٰ خدابخش ہاشم، کاروباری شخصیت حاجی عبدالغنی نوازش، سیاسی رہنما رحیم بخش خداداداوراسلم جندانی و دیگر شامل تھے۔ تقریب میں گوادر گرائمر اسکول کے طالب علموں شہداد اینڈ سمیع اللہ اور آمنہ اینڈ عائشہ کے درمیان کوئز مقابلے کا فائنل میچ بھی کرایا گیا جو انتہائی سخت مقابلے کے بعد دونوں فائنلسٹ ٹیموں کے درمیان برابر رہا جس کی بنا پر دونوں ٹیموں کو فاتح قرار دیا گیا۔ اسپیس ویک کے دوران مختلف مقابلوں کے فاتحین اور نمایاں کارکردگی پیش کرنے والے طلبا و طالبات میں شیلڈ اور اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہ ہوئے وائس چیئرمین میونسپل کمیٹی ماجد جوہر اور گوادر گرائمر اسکول بورڈ کے چیئرمین و آر سی ڈی کونسل کے سرپرست اعلی خدابخش ہاشم نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ چار سے دس اکتوبر تک ہونے والے اس ورلڈ اسپیس ویک میں طالب علموں کے درمیان مضمون نویسی، پینٹنگ، کوئز مقابلے سمیت دیگر مختلف مقابلے کرائے گئے جس میں طلبا و طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح کے پروگرامات کا انعقاد کرانے پر گوادر گرائمر اسکول کے پرنسپل و پوری اسکول انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہاکہ گوادر گرائمر پاکستان کے ان چند اسکولوں میں شامل ہے جہاں ہر سال باقاعدگی سے اسپیس ویک منایا جاتا ہے۔ اس طرح کے پروگرامات سے ہماری آنے والی نسل تیار ہوکر بہترین کردار ادا کرسکتا ہے۔ اس طرح کے پروگرامات منفرد اور قابل تعریف ہیں اور طالب علموں کو بھی اس طرح کے سرگرمیوں کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ ترقی یافتہ ممالک نے موسمیاتی تبدیلیوں کو پہلے سے سنجیدہ لیا تھا اور انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیاریاں کی تھیں لیکن پاکستان نے بدقسمتی سے کوئی انتظامات نہیں کیے ہیں۔ گوادر میں زیر زمین آب کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوچکی ہے۔ بغیر موسم کے ہونے والی بارشوں سے گوادر سیلابی صورتحال اختیار کرلیتا ہے۔ اس طرح کے تبدیلیوں کے لیے ہمیں تیاریوں کی ضرورت ہے۔ ہمیں شجر کاری پر بھرپور زور دینا ہوگا۔ گوادر کی تمام خالی جگہوں پر ہمیں اتنے درخت لگانے ہوںگے تاکہ وہ علاقہ جنگل کا منظر پیش کرنے لگے اور ہمیں اسی لیے درخت زیادہ لگانے ہوںگے۔