بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور ،رہائی نہ ہوسکی،خفیہ ایجنسیاں رکاوٹ بن گئیں ،عمر ایوب

60

راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کے باوجود بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی روبکار جاری نہ ہوسکی۔ سینئر اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی کے باعث روبکار جاری نہ ہوسکی جبکہ اسپیشل جج سینٹرل نمبر ٹو ہمایوں دلاور کی بھی رخصت کے باعث روبکار جاری نہ ہوسکی۔ پی ٹی آئی وکلا مچلکے جمع کرانے کے لیے عدالتوں کے چکر لگاتے رہے جس دوران عدالتی وقت ختم ہوگیا۔ بشریٰ بی بی کے وکلا ایڈمنسٹریٹو جج جواد عباس کی عدالت پہنچے تو وہ بھی جاچکے تھے۔ ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی کسی اور مقدمے میں مطلوب یا گرفتار نہی ہیں۔ قبل ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کی ضمانت منظور کی تھی۔ توشہ خانہ کیس میں بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔ علاوہ ازیںپی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اور اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب نے کہا ہے کہ خفیہ ایجنسیاںرہائی میں رکاوٹ بن گئیں، بشریٰ بی بی کی رہائی کا فیصلہ آگیا مگر خفیہ ایجنسیوں کے کہنے پر ججز سیٹ پر نہیں اس لیے بشریٰ بی بی بدھ کو رہا نہیں ہوسکیں۔ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا ٹاک میں انہوں نے کہا کہ ہمیں پتا ہے یہ کنٹرول کہاں سے ہورہا ہے، گھریلو خاتون کو بلاوجہ کیس میں ملوث کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ توشہ خانے کے مجرم آصف زرداری اور نواز شریف ہیں اور جن کے خلاف کچھ نہیں وہ جیل میں ہے یہ سب کچھ انٹیلی جنس ایجنسیز کررہی ہیں، میں ایجنسیوں کو یاجوج ماجوج کہہ رہا ہوں ان کے کہنے پر ججز نہیں بیٹھے ہوئے اور آج بلاوجہ بشریٰ بی بی جیل میں ہیں۔ عمر ایوب نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترامیم کے لیے بھونڈے انداز میں نمبر پورے کیے گئے، ہمارے 5لوگوں کو اغوا کرکے اسمبلی لایا گیا اور ووٹ لیا گیا، میں نے فلور آف دی ہاؤس پر شواہد دیے کہ خفیہ اداروں کے لوگ سول کپڑوں میں تھے ویگو ڈالے بھی تھے، سی سی ٹی وی فوٹیجز محفوظ کرلیں، سفید رنگ کی ویگو گاڑی جس میں لایا گیا اس کا نمبر دیکھ لیں وہ فیک تھا یا نہیں؟ اس ڈرائیور کی شناخت کرالیں، سب دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔