ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست پر امریکا کا رد عمل

120

واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستانی نیورو سائنٹسٹ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

ڈاکٹر عافیہ صدیقی 86 سال کی سزا کاٹ رہی ہیں، جو انہیں دہشت گردی کے الزامات پر دی گئی تھی۔

واشنگٹن میں ایک پریس کانفرنس کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے پرنسپل ڈپٹی ترجمان، ویدانت پٹیل نے کہا کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس سے متعلق سوالات محکمہ انصاف سے کیے جائیں۔

انہوں نے کہا، “سب سے پہلے، میں نجی سفارتی رابطوں کے بارے میں بات نہیں کروں گا۔”

گزشتہ ہفتے یہ انکشاف ہوا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی صدر جو بائیڈن کو ایک خط لکھا ہے، جس میں انہوں نے انسانی بنیادوں پر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کی درخواست کی ہے۔

یہ معلومات گزشتہ جمعہ کو اس وقت سامنے آئیں جب ایک سرکاری وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اس خط کی ایک کاپی پیش کی، جس نے حال ہی میں پاکستانی حکام سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تفصیلی رپورٹ طلب کی تھی۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور ڈوگل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کو بتایا کہ وزیر اعظم نے امریکی صدر کو ڈاکٹر عافیہ کی معافی کے لیے ایک خط لکھا ہے۔