پاکستان کی معیشت کے لیے آئندہ مالی سال میں 3.2 فیصد شرح نمو کی پیشگوئی

127

اسلام آباد: پاکستان کی معیشت میں بہتری کی توقع کی جا رہی ہے، کیونکہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (IMF) نے مالی سال 2025 کے لیے ملک کی مجموعی داخلی پیداوار (GDP) میں 3.2 فیصد شرح نمو کی پیشگوئی کی ہے، جس کے دوران مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئے گی۔ توقع ہے کہ اس شرح نمو سے بے روزگاری کی شرح پر بھی مثبت اثر پڑے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ آئی ایم ایف نے مالی سال 2029 کے لیے شرح نمو 4.2 فیصد تک پہنچنے کی پیشگوئی کی ہے، جو اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ کم شرح نمو کا سلسلہ آئی ایم ایف پروگرام کی 37 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کی تکمیل کے بعد بھی جاری رہے گا۔

ملک کی آبادی کی شرح نمو 2.55 فیصد ہے، لہذا تھوڑی زیادہ جی ڈی پی کی شرح نمو درمیانی مدت میں روزگار پیدا کرنے اور غربت میں کمی لانے کے لیے ناکافی رہے گی۔

سوال یہ اٹھتا ہے کہ اس ابھرتے ہوئے منظر نامے میں آئی ایم ایف پروگرام کس طرح فائدہ مند ثابت ہوگا۔ آئی ایم ایف کی عالمی اقتصادی نقطہ نظر (WEO) 2024 کی رپورٹ کے مطابق، جو منگل کو واشنگٹن ڈی سی میں آئی ایم ایف/ورلڈ بینک کی سالانہ میٹنگز کے موقع پر جاری کی گئی، پاکستان میں موجودہ مالی سال (FY25) کے لیے بے روزگاری کی شرح 8 فیصد ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران یہ 8.5 فیصد تھی، جو جون 2024 کو ختم ہوا۔