ممبئی ہائی کورٹ نے مسلم مرد کی چار شادیوں کی رجسٹریشن کی اجازت دے دی

136

ممبئی ہائی کورٹ نے ایک درخواست پر فیصلہ سنایا ہے کہ مسلم مرد ایک سے زائد شادیاں رجسٹر کراسکتے ہیں۔ یہ فیصلہ فروری 2023 میں کی جانے والی ایک شادی کے حوالے سے دی گئی درخواست پر دیا گیا ہے۔ شادی الجزائر کی خاتون سے کی گئی تھی۔

ممبئی ہائی کورٹ نے رولنگ میں حوالہ دیا ہے کہ اسلامی شریعت کسی بھی مرد کو چار شادیوں کی اجازت دیتی ہے۔ مقامی بلدیاتی ادارے نے جب تیسری شادی کی رجسٹریشن سے انکار کیا تو ممبئی ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا۔ تیسری شادی کی رجسٹریشن سے انکار مہاراشٹر میں نافذ میرج ایکٹ کے تحت کیا گیا تھا۔

جس بی پی کولابا والا اور جسٹس سوما سیکھر سندریشن نے مقامی بلدیاتی ادارے کی طرف سے شادی کو رجسٹر کرنے سے انکار کو بالکل غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ مسلم پرسنل لا بھی کسی بھی مسلمان کو چار شادیوں کی اجازت دیتا ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ مسلم پرسنل لا کے تحت بھارت کا کوئی بھی مسلم باشندہ بیک وقت چار بیویاں رکھ سکتا ہے۔ مقامی ادارے کا یہ کہنا درست نہیں کہ مہاراشٹر ریگیولیشن آف میرج بیوروز اور رجسٹریشن آف میرج ایکٹ کے تحت مسلمانوں سمیت کسی بھی شخص کی ایک سے زائد شادیوں کو رجسٹر نہیں کیا جاسکتا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس قانون میں کہیں بھی نہیں لکھا کہ مسلم پرسنل لا کو تسلیم نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ تھانے میونسپل کارپوریشن نے درخواست گزار کی دوسری شادی کی رجسٹریشن کی تھی۔ عدالت نے جوڑے سے کہا ہے کہ وہ تمام متعلقہ دستاویزات جمع کرائیں۔ مقامی بلدیاتی ادارہ تمام دستاویزات جمع کرائے جانے پر 10 دن اندر میرج سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا پابند ہوگا۔ عدالت نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ تب تک درخواست گزار خاتون کے خلاف کوئی کارروائی نہ کی جائے جس کا پاسپورٹ مئی میں ختم ہوچکا ہے۔