پی ٹی آئی نے 26 ویں آئینی ترامیم کی ایک ایک شق پر سودے بازی کی ۔وزیراطلاعات

85

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ 26ویں آئینی ترمیم وقت کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی اندرونی اختلافات کا شکار ہے، ایک گروپ اسمبلی کے اندر اور ایک باہر بیٹھا ہے، اسمبلی میں بیٹھے لوگ بات چیت میں اپنی مرضی سے شامل ہوئے اور انہوں نے ایک ایک شق پر سودے بازی بھی کی۔ اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ آئینی ترمیم عجلت میں نہیں کی گئی، 26 ویں آئینی ترمیم میں 2 سے ڈھائی ماہ لگے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ارکان نے مولانا فضل الرحمن کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا کہ ترمیم سے متعلق 90 فیصد تحفظات کو دور کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم اتفاق رائے سے کی گئی ہے جس کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کی رائے کو شامل کیا گیا، ترمیم میں 2 شقیں پی ٹی آئی کے کہنے پر نکالی گئیں۔ عطا تارڑ نے کہا کہ اگر کوئی ضمیر کی آواز پر آیا ہے تو اسمبلی میں بیٹھے تمام لوگوں نے ان کو دیکھا ہے، انہوں نے اپنی مرضی سے ووٹ دیا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ پی ٹی آئی اندرونی اختلافات کا شکار ہے، ایک گروپ اسمبلی کے اندر اور ایک باہر بیٹھا ہے، اسمبلی میں بیٹھے لوگ بات چیت میں اپنی مرضی سے شامل ہوئے اور انہوں نے ایک ایک شق پر سودے بازی بھی کی، پی ٹی آئی نے مسودے کو متفقہ قرار دیتے ہوئے اس میں اپنی تجاویز بھی شامل کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنی اندرونی لڑائی کو حل کرے اور اس کی ذمے داری پارلیمان اور اسپیکر پر عاید نہ کرے، اگر پی ٹی آئی کو اعتراض تھا تو اس مسودے پر حامی نہ بھرتے اور بار بار جے یو آئی سربراہ کے پاس نہ جاتے، پی ٹی آئی میں موجود چار گروپس کی لڑائی کی وجہ سے کچھ اراکین نے سب کے سامنے ووٹ دیا ہے۔ عطا تارڑ نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنا محاسبہ کرے، آئینی ترمیم ایک تاریخی کام تھا جس سے عوام کو فائدہ ہوگا اور انہیں فوری انصاف ملے گا۔