آٹو ڈرائیور کا زبان سکھانے کا انوکھا طریقہ

104

بھارت میں ایک رکشہ ڈرائیور نے اپنی زبان مسافروں کو سکھانے کا انوکھا طریقہ دریافت کیا ہے۔ اس نے رکشہ کے اندر پوسٹر لگا رکھے ہیں۔ مسافروں کو وہ چھوٹے چھوٹے جملے سکھاتا جاتا ہے۔

اس رکشہ ڈرائیور نے رکشہ کے اندر لگے ہوئے پوسٹر پر اپنا کواڈ کوڈ بھی دے رکھا ہے۔ اگر کسی کو کسی لفظ کے سمجھنے میں الجھن کا سامنا ہو تو وہ فون کرکے یا پھر آن لائن بھی پوچھ سکتا ہے۔

اجمل سلطان چاہتا ہے کہ اُس کی زبان (کنڑ) اس کے مسافر بھی سیکھیں اور تھوڑی بہت گفتگو اُس کی زبان میں کریں۔ اجمل کہتا ہے میں اپنی زبان کو فروغ دے رہا ہوں اور ہر انسان کو اپنی زبان صرف بولنے تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ سکھانے پر بھی متوجہ ہونا چاہیے۔

انٹرنیٹ پر بہت سے لوگوں نے اجمل سلطان کو سراہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک عام رکشہ ڈرائیور کو جب اپنی زبان سے محبت ہے تو انہیں زیادہ ہونی چاہیے جنہیں اللہ نے کچھ دے رکھا ہے اور انہیں اپنی زبان کی ترویج پر خاطر خواہ توجہ دینی چاہیے۔ کچھ لوگوں نے اجمل سلطان کے طریقِ تدریس پر تنقید بھی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسی کوششوں سے کوئی بھی زبان فروغ نہیں پاسکتی۔ ایسے لوگوں کی رائے کو مسترد کرتے ہوئے دوسرے بہت سے لوگوں نے کہا کہ ایک غریب رکشہ ڈرائیور کے جذبے کی قدر کی جانی چاہیے۔