میرپورخاص (مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ ہائی کورٹ کے میرپورخاص بینچ نے ڈاکٹر شاہ نواز قتل کیس میں پیر عمر جان سرہندی اور پولیس کی جانب سے دائر درخواستیں مسترد کردیں اور متاثرہ خاندان کی جانب سے درج ایف آئی آر کو درست قرار دیتے ہوئے تحقیقات پولیس سے ایف آئی اے کو منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔ سندھ ہائی کورٹ کے میرپورخاص بینچ میں ڈاکٹر شاہ نواز کنبھر قتل کیس سے متعلق 2 آئینی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے حکم دیا کہ قتل کی ایف آئی آر کی تحقیقات پولیس سے لے کر سندھ ہیومن رائٹس کمیشن کی نگرانی میں ایف آئی اے کے حوالے کی جائیں۔ عدالت نے پولیس سے استفسار کیا کہ سندھری تھانے میں درج ماورائے عدالت قتل کیس میں ڈی آئی جی میرپورخاص جاوید سونہارو جسکانی، عمرکوٹ اور میرپورخاص کے سابق ایس ایس پی کو اب تک گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟۔ عدالت نے پیر عمر جان سرہندی اور سی آئی اے کے سابق انچارج عنایت زرداری کی جانب سے دائر درخواستوں کو مسترد کردیا۔ خیال رہے کہ توہین مذہب کے مقدمے میں گرفتار اور میرپورخاص میں ہونے والے جعلی پولیس مقابلے میں مارے جانے والے ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ان کی لاش پر وحشیانہ تشدد کے نشانات ملنے کا انکشاف ہوا تھا۔ 16 اکتوبر کو ڈاکٹر شاہنواز کنبھر کی میڈیکل بورڈ کی نگرانی میں قبر کشائی کی گئی تھی اور ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ٹوٹی ہوئی ہڈیوں سمیت جسم پر متعدد زخموں کا انکشاف ہوا تھا۔