کوٹری ،ملاح فورم نے ارسا ایکٹ کو مسترد کردیا

66

کوٹری (نمائندہ جسارت) سندھ ملاح فورم کے مرکزی چیئرمین سائیں رکیو میرانی، جنرل سیکرٹری ذوالفقار ملاح، صدر ماجد سکندر ملاح، ظہور ملاح، دلدار میرانی اور آفتاب میرانی و دیگر رہنمائوں نے درریائے سندھ پر 6 کینالوں کی تعمیر یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ سے وابستہ ہزاروں ماہی گیروں کے ساتھ کاشتکاروں کو پانی کی قلت سے بھوک بدحالی کا سامنا کرنا پڑے گا جو ہرگز برداشت نہیں کر سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ ملاح فورم کے صوبائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سندھ بھر سے تنظیمی عہدیداران اور کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس موقع پر 21 نومبر ماہی گیروں کے عالمی دن کے موقع پر جلسہ کرنے اور تنظیم کے حوالے سے مختلف تجاویز زیر بحث لائی گئیں۔ سندھ ملاح فورم کے رہنمائوں نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہی گیروں کا ذریعہ معاش پانی پر ہے، سندھ میں دریا اور کینال سوکھ رہے ہیں، اس پر وفاقی حکومت مزید کینال بنا کر دریا خشک کرنا چاہتی ہے جسے ہم مرتے دم تک نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دریائے سندھ میں قلت آب سے صرف ماہی گیر کاشتکار ہی نہیں، عام آدمی بھی متاثر ہوگا، لوگوں کو پینے کا پانی دستیاب نہیں ہو گا۔ انہوں نے کہا 21 نومبر کو ماہی گیروں کے عالمی دن کے موقع پر سندھ پر کینال نامنظور، سندھ پر ڈاکا نامنظور عنوان تحت منایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی دن کے موقع پر ماہی گیروں کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لیے بھرپور جدوجہد کرنے کا عزم کیا جاتا ہے، ہم پرامن طریقے سے حق مانگتے ہیں، کینال کی تعمیر کے فیصلے کو واپس لینے تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی۔ بعد ازاں اجلاس میں 21 نومبر کو جلسے کے لیے جگہ کا تعین کرنے اور انتظامات کے حوالے سے مختلف تجاویز زیر غور لائی گئی جس پر مشترکہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔