ایف پی سی سی آئی کے صدر کی کارکردگی غیر تسلی بخش ہے

88

کراچی (کامرس رپورٹر)معروف تاجر رہنما اور اٹک چیمبر آف کامرس کے بانی صدر مرزا عبدالرحمان نے کہا ہے کہ ایف پی سی سی آئی کے موجودہ صدر کے منفی رویے سے نہ صرف کاروباری برادری مایوس ہے بلکہ یہ اہم ادارہ تباہ بھی ہو رہا ہے۔انھوں نے صدر بننے کے بعد نو مہینوں میں سے تین ماہ بیرون ملک گزارے ہیں اور جب وہ اسلام آباد میں ہوتے ہیں وہ شام پانچ بجے دفتر آتے ہیں اور رات گئے گھر چلے جاتے ہیں۔ یو بی جی کے مرکزی رہنما اور کاروباری برادری انکے طرز عمل سے بہت مایوس ہے۔مرزا عبدالرحمان نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ غیر منتخب شدہ افراد کو تمام امور سونپ دئیے گئے ہیں منتخب نائب صدور کو کھڈے لائن لگا دیا گیا ہیجبکہ ایف پی سی سی آئی کیپیٹل آفس کسی تجارتی تنظیم کے دفترسے زیادہ مینا بازار لگتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کے صدر نو میں سے تین ماہ بیرون ملک رہے ہیں جبکہ وہ لاہور، پشاوراورکوئٹہ کے دفاتر اور وفاقی چیمبر کے ہیڈ آفس بہت کم جاتے ہیں۔اب ایف پی سی سی آئی کے صدر خدمت کے بے بنیاد دعوے کر رہے ہیں۔ ایف پی سی سی آئی نے حال ہی میں ایوارڈز کی تقریب منعقد کی تھی جس میں دو سو افراد کو مدعو کیا گیا تھا جن میں سے نصف افراد غیر متعلقہ تھے۔ ان میں اسلام آباد چیمبر کے افراد کی بہتات تھی جبکہ چند کا تعلق تجارتی تنظیموں سے تھا۔ مرزا عبدالرحمان نے کہا کہ ایوارڈ کارکردگی پر دیا جاتا ہے مگر ان ایوارڈ وصول کرنے والوں سے پیسہ بھی بٹورا گیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ یہ حقیقی نہیں بلکہ جعلی ایوارڈ تھے۔ اس تقریب پر چالیس لاکھ تک لاگت آئی جو ایف پی سی سی آئی نے تجارتی تنظیموں سے جمع کئے تھے۔ یہ پیسہ عیاشی اور جعلی ایوارڈز کے لئے نہیں تھا بلکہ کاروباری برادری کے مفادات کے لئے تھا جسے بے دردی سے بہایا گیا ہے۔ایف پی سی سی آئی کے صدر اور منتخب نائب صدور نے سعودی عرب اور دیگر دوست ممالک کے وفود کو نظر انداز کیا اور شور مچنے پر ایس سی او میں اپنی نمائندگی کے لئے غیر منتخب ٹولے کو بھیج دیا۔