اردوان مسئلہ فلسطین کے حل کیلیے قیادت کریں، مشاہد حسین کی اپیل

41

انقرہ(صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء مشاہد حسین سید نے ترک صدر جب طیب اردوان سے مسئلہ فلسطین کے مستقل حل کے لیے قیادت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے عالمی فلسطین کانفرنس میں 3 نکاتی ایکشن پلان پیش کردیا، صدر اردوان کی اے کے پارٹی کی دعوت پر مشاہد حسین سید نے ترکی کے دارالحکومت میں منعقد ہونے والی عالمی فلسطین کانفرنس میں کلیدی خطاب 3 نکاتی ایکشن پلان پیش کیا۔ صدر اردوان اس کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے۔ مشاہد حسین سید جو استنبول میں قائم القدس پارلیمنٹ کے ایگزیکٹو بورڈ کے رکن اور بین الاقوامی کانفرنس آف ایشین پولیٹیکل پارٹیز (آکیپ) کے شریک چیئرمین بھی ہیں نے اپنی تقریر میں مشاہد حسین نے صدر اردوان کی قائدانہ صلاحیتوں کو سراہا اور انہیں مسلم دنیا کا شیر قرار دیا اور ترک صدارتی انتخابات میں ان کی کامیابی پر انہیں مبارکباد دی۔ تقریب میں موجود 50 سے زاید ممالک کے تقریبا 1000 مہمانوں کے سامنے اپنا ایکشن پلان پیش کرتے ہوئے مشاہد حسین نے کہا کہ پہلا قدم یہ ہونا چاہیے کہ صدر اردوان قیادت کریں اور ایک بین الاقوامی رہنماؤں کا وفد تشکیل دیں جس میں گلوبل بشمول پاکستان، انڈونیشیا، ملائیشیا، جنوبی افریقا، الجزائر اور برازیل کے رہنما شامل ہوں۔ یہ وفد 5 نومبر کے امریکی صدارتی انتخابات کے بعد فورا واشنگٹن کا دورہ کرے اور منتخب امریکی صدر سے ملاقات کرے اور نئے امریکی صدر پر زور دے کہ وہ اسرائیل کی کھلم کھلا حمایت کرنے والی یکطرفہ امریکی پالیسی کو واپس لیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم رہنماؤں کو باتوں اور الفاظ سے آگے بڑھ کر ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے۔