پنجاب سندھ کا پانی دھوکے سے لوٹ رہا ہے، نواز خان

62

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے قوم پرستوں نے دریائے سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر کے خلاف 3 نومبر کو کراچی پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے مذکورہ منصوبے کو وفاق اور پیپلزپارٹی کی ملی بھگت قرار ددے دیاحیدرآباد پریس کلب میں سندھ نیشنل پارٹی کی جانب سے منعقدہ ’’واٹر کانفرنس‘‘ کے دوران خطاب کرتے ہوئے جئے سندھ تحریک کے چیئرمین ریاض چانڈیو، ایس یو پی کے روشن بھرو، جسقم کے ڈاکٹر نیازکلانی، جسقم کے دیدار شام، ایس ٹی پی رہنما جان محمد جونیجو اور دیگر نے شرکت کی۔ آبی کانفرنس کی میزبانی کرنے والے جئے سندھ قومی پارٹی کے سربراہ نواز خان زانور نے کہا کہ پنجاب نے ہمیشہ سندھ کے پانی اور وسائل کو دھوکے سے لوٹا ہے اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ پر 6 نئی نہروں کی تعمیر کا مطلب سندھ کو برباد کرنا اور پنجاب کو آباد کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی سازش کے پیچھے پیپلز پارٹی بھی پنجاب کے ساتھ کھڑی ہے جب کہ پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کے سامنے 6 نئی نہروں کو مسترد کرنے کے جھوٹے دعوے کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سندھ کے دوست ممالک دریائے سندھ کو بچانے اور اپنے امن کو برقرار رکھنے کے لیے اکٹھے ہوں۔ جئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض چانڈیو نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھیوں کے ووٹوں سے اقتدار میں آتی ہے، لیکن پیپلز پارٹی شروع سے ہی پنجاب کی ساتھی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو اور زرداری کے بیٹے، پوتے اور نواسے ہیں، بلاول نے سندھ کو بیچ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب استدلال کی زبان سننے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب نے واٹر مینجمنٹ کا کوئی نظام لاگو نہیں کیا جس کی وجہ سے دریائے سندھ کے دائیں اور بائیں جانب پانی کالا ہو گیا ہے اور سندھ کے لوگ پینے کے پانی سے بھی محروم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 6 نہریں بناکر پنجاب کے 13کروڑ عوام کو خوش کیاجارہاہے جبکہ یہ منصوبہ سندھ کے 6 کروڑ عوام کی موت کے مترادف ہے جسقم کے رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی نے کہا کہ دریائے سندھ سندھیوں کی زندگی اور موت ہے پنجاب ہمیشہ سے سندھ کو خشک کرنے اور اپنی زمینوں کو آباد کرنے کے لیے نئے ڈیم اور نہریں بنانے کے منصوبے بناتا رہا ہے۔ سندھ اب دریائے سندھ پر کوئی ڈیم اور نہر قبول نہیں کرے گا، سندھ کے عوام پنجاب کے ناپاک عزائم کو مسترد کر چکے ہیں اور اب انہیں جدوجہد سے ہی دریائے سندھ کو بچانا ہے۔ جئے سندھ تحریک کی رہنما سورہیہ سندھی نے کہا کہ پنجاب نے اپنے ڈیم بیچ کر تربیلا اور منگلا ڈیم بنائے جس کے بعد سندھ کا پانی روک دیا گیا۔ پنجاب سندھ کے پانی پر طاقت کے زور پر قابض ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا سب سے بڑا دریا نیل کئی ممالک سے گزر کر مصر تک پہنچتا ہے لیکن اس پر کوئی ڈیم نہیں بنا سکتا، ہمارے پاس ایسا نہیں ہے۔ ایس یو پی رہنما روشن بھرو نے کہا کہ پنجاب کے کسی بھی سندھ دشمن منصوبے کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ سندھ کے حقوق کی سودے بازی کی ہے لیکن اب پیپلز پارٹی سندھ کے حقوق کے لیے کسی قسم کی سودے بازی نہیں کرنے دیں گے۔ کانفرنس میں جسقم کے رہنما دیدار شام، ایس ٹی پی رہنما جان محمد جونیجو اور دیگر نے شرکت کی۔