لاہور واقعے کی اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقات کی جائے، سندھ شاگرد تحریک

36

حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) سندھی شاگرد تحریک کی جانب سے سچل لائبریری میں استاد بخاری کا جشن منایا گیا۔ جس کی صدارت سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ نوید کلہوڑو نے کی، جبکہ خاص مہمان عوامی تحریک کے مرکزی آرگنائزر ایڈووکیٹ وسند تھری تھے۔ جشن بخاری میں مطالبہ کیا گیا کہ کراچی یونیورسٹی میں استاد بخاری چیئر قائم کی جائے۔ کراچی یونیورسٹی میں کے ایس پی پالیسی کو ختم کیا جائے اور سندھی طلبہ کو ترجیحی بنیادوں پر داخلے دیے جائیں۔ وفاقی اردو یونیورسٹی کے کراچی کیمپس سے سندھی شعبہ کے خاتمے کی مذمت کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ فوری طور پر وفاقی اردو یونیورسٹی میں سندھی شعبہ بحال کیا جائے۔ یونیورسٹی سے سندھی شعبہ ختم کر کے سندھی زبان پر حملہ آور ہونے والی سندھ دشمن، ملک دشمن یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ سندھ کے تمام اسکولوں میں سندھی زبان کو لازمی قرار دیا جائے، سندھی زبان کی تعلیم نہ دینے والے اسکولوں کے لائسنس ضبط کیے جائیں اور انتظامیہ کے خلاف کارروائی کی جائے۔ سندھی زبان کو ملک کی قومی زبان کا درجہ دینے کی قرارداد منظور کی گئی۔ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے کی اعلیٰ سطحی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا۔ جشن بخاری میں کہا گیا کہ یونیورسٹی میں مبینہ جنسی زیادتی کے واقعے پر پنجاب حکومت کا رویہ غیر مناسب اور غیر ذمہ دارانہ ہے۔ پنجاب حکومت پہلے دن سے، بغیر تحقیق کے، زیادتی کے واقعے کو جھوٹا قرار دے کر ملزمان کو تحفظ فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جشن بخاری میں سوال اٹھایا گیا کہ ڈی این اے رپورٹس سمیت مختلف جدید ٹیکنالوجی کے باوجود پنجاب حکومت واقعے سے متعلق ابھی تک شفاف معلومات عوام تک کیوں نہیں پہنچا گئی؟ سوشل میڈیا پر چلنے والی غلط معلومات کا ذمہ دار بھی حکومت کو قرار دیا گیا، جس نے نصاب میں میڈیا لٹریسی کو شامل نہیں کیا۔ حکومت اس خوف میں ہے کہ اگر میڈیا لٹریسی کے مضمون کو نصاب میں اہمیت دی گئی تو حکومت کا جھوٹا پروپیگنڈا عوام کے سامنے بے نقاب ہو جائے گا۔ تیسری جماعت سے کمپیوٹر کی تعلیم کو لازمی قرار دینے اور میڈیا لٹریسی، خصوصاً سوشل میڈیا لٹریسی کو نصاب میں شامل کرنے کی قرارداد بھی منظور کی گئی۔ جشن بخاری سے خطاب کرتے ہوئے عوامی تحریک کے مرکزی آرگنائزر ایڈووکیٹ وسند تھری، سندھی شاگرد تحریک کے مرکزی صدر نوید عباس کلہوڑو، عوامی تحریک کے مرکزی رہنما لال جروار، عبدالقادر رانٹو، گلن بھنڈ، سندھیانی تحریک کی مرکزی رہنما پرہ سومرو، پروفیسر ڈاکٹر شیر مہرانی، ایڈووکیٹ کاظم حسین مہیسڑ اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ استاد بخاری کی شاعری حوصلے اور ہمت سے بھری ہوئی ہے۔