داغ دھونا ہوگا ورنہ…!

245

جس عمرانی کے خطرے کی حکیم محمد سعید اور ڈاکٹر اسرار نے اپنی تحریر اور تقریر میں نشاندہی کی اور جس لاڈلے کی امریکا کے ہنری کسنجر نے پاکستان کے اُس وقت کے وزیرخارجہ یعقوب خان سے پارت بستی پارت سندھی زبان کا ایک جامع لفظ ہے جس کا مطلب ہے ہر لحاظ، حوالے سے خیال رکھنا، سو پھر شاید اُس ہی امریکا کی خوشنودی کی خاطر اس عمران خان کی راہ انتخاب کے کانٹے چن کر اقتدار کی مستند پر نامعلوم اور معلوم ہاتھوں کے ہتھکنڈوں نے لا بٹھایا اور لانے، بٹھانے والے پتا نہیں کس نشے میں مخمور تھے کہ وہ بھول گئے کہ پاکستان کے دیرینہ، آزمودہ، مخلص دوست چین کے صدر کی اسلام آباد کے موقع پر ڈی چوک سے آگے عدالت عظمیٰ کی دیوار پر پردے لٹکا کر امریکا کی خوشنودی کا سامان کیا جو سی پیک کے حوالے سے چین سے سخت ناراض ہے، جس کا مرکز پاکستان کا علاقہ گوادر ہے۔ یوں ہی پاکستان کے انتہائی محترم قلبی دوست ہر اچھے بُرے وقت کے ساتھی حرمین شریفین سعودی عرب کے ولی عہد پاکستان آرہے تھے تو اسلام آباد پر یلغار کرکے اُن کی توہین اور اپنی قوت کا اظہار کیا۔ اور تو اور آئی ایم ایف سے معاہدہ جو معیشت کی ڈوبتی نبضوں کا سہارا اچھا یا بُرا تھا مگر ضروری تھا یہ معاملہ ہونے لگا تو خبث باطن کا یوں مظاہرہ کیا کہ آئی ایم ایف کو خط لکھ ڈالا۔ ترک صدر پاکستان آنے لگے تو بھی انہوں نے اپنی بداخلاقی کی روش ترک نہ کی اور یہ عادت جو مہمانداری کے اسلامی اصولوں اور اخلاقی قدروں کے سراسر منافی ہے معلوم کو خوش کرکے برقرار رکھی۔ ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم جو پاکستان میں کبھی زیر تعلیم بھی رہے پاکستان آئے تو پی ٹی آئی شتر بے مہار ہو کر اسلام آباد پر چڑھ دوڑے، وہی پاگل پن جس کا شکار اونٹ ہوتا ہے تو وہ مالک کو کاٹ کھانے اور مار ڈالنے پر تُل جاتا ہے۔ بات وہی کہ ہم نہیں تو کوئی اور نہیں۔

اب شنگھائی تعاون کانفرنس جس میں 8 ممالک کی اعلیٰ شخصیات شریک ہونے کی خبر منظر عام پر کیا آئی پاگل پن کا دورہ پڑ گیا اور ہسٹریائی احتجاج کا سلسلہ ہائے دراز کیا تا کہ یہ بتایا جاسکے کہ ہم بھی تو پڑے ہیں جیلوں میں مگر ایں خیال محال است رہا کہ کوئی ریلیف ملے اور پھر مدعی لاکھ بُرا چاہے تو کیا ہوتا ہے، جو تم چاہتے ہو وہ نہیں جو اللہ چاہتا ہے وہ ہوتا ہے۔ ماہ رواں میں چینی ماہرین پر حملہ اور ہلاکت کے ساتھ ایک لہر دہشت گردی اُٹھی جو اس نازک مرحلے میں جبکہ ایس سی او کے مہمانان گرامی کی آمد موقع پر ہوئی یہ اس اہم اجلاس کو سبوتاژ کرنے کی سازش کے علاوہ اور کیا تھی یہ اہم ترین اجلاس جس میں علاقے کے رکن ممالک دنیا کے تقریباً 80 فی صد رقبہ پر مشتمل 2023ء کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا کی 40 فی صد آبادی کے حامل ہیں اور ان تمام ممالک کی مشترکہ جی ڈی پی دنیا کی کل جی ڈی پی کا تقریباً 32 فی صد ہے۔ اس کی میزبانی پاکستان کے لیے ایک فخر کی بات ہے۔ اس میں چین، روس، پاکستان، ایران، بھارت، قازقستان، کرغزستان، ازبکستان اور تاجکستان شامل ہیں۔ اس کے قیام کا اہم مقصد خطے میں امریکی اثر رسوخ کے سامنے بندھ باندھنا بھی ہے۔ پی ٹی آئی کس کے اشارے پر اس مرحلے میں سرگرم ہوئی۔

سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی کا تھنک ٹینک اسرائیل میں ہے۔ انہوں نے دو اسرائیلی اخباروں میں شائع شدہ مضامین کا حوالہ دیا اور ایک یہودی کی پیروکار ٹام سوازی جو مبینہ طور پر اس تھنک ٹینک کا اہم رکن ہے اور وہی منصوبہ ساز اور ہدایت کار بھی بتایا جاتا ہے اس ہی نے امریکی وزیر خارجہ بلنکن کو خط لکھ کر عمران خان کی صحت کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔ یہ نیویارک کے صہیونی اکثریت والے علاقے سے ڈیمو کریٹک پارٹی کے ٹکٹ پر رکن کانگریس بنا، یہ ماہ نومبر میں پاکستان کے دورے کا پروگرام بھی رکھتا ہے۔ یہ عمران خان کی سابقہ بیوی جمائما اور زیگ گولڈ اسمتھ کا قریبی دوست اور اسرائیل کی غزہ میں جارحیت اور فلسطینیوں کے دشمن میں سرفہرست ہے۔ عمران خان مقبولیت کی اُڑان پر اڑیل نہ ہوں، پرامن انقلاب دیرپا ہوتا ہے ان کو اپنے کردار سے اغیار کا ایجنٹ ہونے کا داغ دھونا ہوگا ورنہ ان کی داستان بھی نہ ہوگی داستانوں میں۔ ملک اور قوم کی بقا میں ان کی بقا ہے یہ یاد رکھنا چاہیے۔ اصغر خان اور بھٹو کی مقبولیت اور انجام کو انہیں پیش نظر رکھنا چاہیے۔