قابض اسرائیلی فوج نے امسال حماس کے 5 مرکزی رہنما شہید کردیے

112

غزہ: (بین الاقوامی نیوز ڈیسک) قابض صیہونی فوج نے امسال فلسطین کی جہادی تنظیم ”حماس“ کے مرکزی قائد یحییٰ سنوار سمیت 5 اہم رہنماو¿ں کو شہید کردیا۔ واضح رہے کہ یحییٰ سنوار سے پہلے اسرائیل فوج نے 4 اہم رہنماو¿ں کو شہید کرچکی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق حماس کے سب سے پہلے شہید ہونے والے رہنما میں پارٹی کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ ”صالح العاروری“ ہیں، جنہیں جنوری میں بیروت کے جنوبی علاقوں پر ایک فضائی حملے میں شہید کیا گیا۔صالح العاروری حماس کے عسکری ونگ، القسام بریگیڈز کے بانیوں میں سے تھے اور اسرائیلی جیل میں 15 سال گزار قید وبند کی سزا سے گزر چکے تھے۔
رپورٹ کے مطابق سفاک اسرائیل نے ”مروان عیسی“ کی مارچ 2024ءمیںشہادت کا دعویٰ کیا تھا، جو ا±س وقت کے عسکری رہنما محمد ضیف کے نائب تھے۔ انہیں فلسطینیوں میں “شیڈو مین” کے نام سے جانا و پہچانا جاتا تھا کیونکہ وہ دشمن کی نظر سے اوجھل رہتے تھے مگر یہاں دلچسپ خبر یہ ہے کہ حماس نے ان کی شہادت کی تصدیق نہیں کی۔
اسی طرح حماس کے عسکری ونگ کے بانی اورمرکزی کمانڈر”محمد ضیف“ سے متعلق قابض اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جولائی 2024ءمیں جنوبی غزہ میں ایک فضائی حملے میں انہیں شہید کیا گیا لیکن حماس نے ان کی شہادت کی بھی تصدیق نہیں کی۔
ان شہادتوں میںحماس کے سب سے مشہور اور نامی گرامی سیاسی رہنما ”اسماعیل ہنیہ“ ہیں، جنہیں عالم اسلام میں تنظیمی، تحریکی اور سیاسی سمجھ بوجھ کے حامل رہنما کا ایک مقام حاصل تھا، انہیں تہران میں ایران کے صدر کی حلف برداری کی تقریب کے بعد 31 جولائی کو شہید کردیا گیا۔ یہ بات بھی علم میں رہے کہ سال 2006ءمیں اسماعیل ہنیہ نے حماس کو فلسطین میں ایک انتخابی کامیابی دلائی اور بعد میں حماس کے سیاسی چیف کے طور پر سفارتی کوششوں کی قیادت کی، جس کی وجہ سے حماس کو عالم اسلام میں مسلمانوں کی ایک ڈھارس تنظیم کا درجہ ملا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسماعیل ہنیہ کے بعد حماس کے مرکزی سربراہ بننے والے ”یحییٰ سنوار“ کو بھی گزشتہ روز سفاک اسرائیلی قابض فوج نے غزہ پٹی کے جبالیہ کیمپ میں حملے کے دوران شہید کردیا۔