میثاق جمہوریت میں درج آئینی عدالت بنانا بے نظیر بھٹو کا خواب تھا، بلاول

225
Constitutional Court listed in the Charter of Democracy

حیدرآباد: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو ایک نظریے اور منشور کے ساتھ وطن واپس آئی تھیں۔ میثاق جمہوریت میں درج آئینی عدالت بنانا شہید بے نظیر بھٹو کا خواب تھا۔

حیدرآباد میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئےبلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ میثاق جمہوریت میں درج آئینی عدالت بنانا شہید بے نظیر بھٹو کا خواب تھا، اس وفاقی عدالت میں تمام صوبوں کی برابری کی نمائندگی ہونی تھی، اس عدالت کا مقصد پاکستان کے آئین کا تحفظ کرنا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی خواہش تھی کہ وفاقی عدالت کے قیام سے عدالت میں ون یونٹ کی سوچ کو ختم کیا جائے، ان کا یہ مطالبہ اس لیے سامنے آیا تھا کیونکہ وہ ہمارے عدالتی نظام کو بہتر طریقے سے جانتی تھی، وہ جانتی تھی جب بھی موقع آیا عدالتوں نے عوام، آئین اور دستور کا ساتھ دینے کے بجائے آمر کا ساتھ دیا۔ یہی وجہ تھی جس کی وجہ سے محترمہ بینظیر بھٹو آئینی عدالت کے قیام کا وعدہ کر چکی تھی۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ 18 اکتوبر 2007 پاکستان کی تاریخ میں سب سے بڑا دہشت گردی کا واقعہ ہے، شہدا نے سب سے پہلے بی بی شہید کی جان کو بچانے کے لیے اپنی قربانی دی۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھاکہ وہ پاکستان کی عوام اور پاکستان پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو خوشخبری دینا چاہتا ہوں کہ ہم آئینی عدالت بنانے جارہے ہیں۔ پاکستان کے عوام آئینی عدالت کے مطالبے کے ساتھ کھڑے ہیں، پاکستانی عوام کا مطالبہ ہے کہ برابری کی نمائندگی پر مبنی آئینی عدالت بنائی جائے تاکہ عوام کو فوری اور جلدی انصاف ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئینی عدالت بنانا قائد اعظم محمد علی جناح کا مطالبہ تھا، اس کے بعد شہید محترمہ بینظیر بھٹو اور آج میں اور پاکستان کی عوام اس کا مطالبہ کررہے ہیں، تمام سیاسی جماعتیں ملکر اس نامکمل مشن کو مکمل کرکے دکھائیں گے۔