شیخ الجامعہ اور طلبہ کے درمیان مذاکرات کامیاب، آٹھویں روز طلبا کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان

152

کراچی: آٹھویں روز جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور طلبہ الائنس کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، شیخ الجامعہ کی جانب سے مطالبات کی منظوری کی یقین دہانی کے بعد طلبہ الائنس نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے 14مطالبات میں سے 11مطالبات تسلیم کرلیے گئے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلامی جمعیت طلبہ کی قیادت میں جامعہ کراچی کی دیگر تنظیموں نے جامعہ کے اندر مسائل کو حل کرنے کے لیے جامعہ میں آٹھ روزسے احتجاج کیا،آٹھویں روز شیخ الجامعہ نے طلبہ کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی ہے کہ منظور کردہ مطالبات پر جلد عمل شروع کیا جائے گا۔

شیخ الجامعہ اور طلبہ الائنس کے درمیان مذاکرات کے  نتیجے میں 14 مطالبات میں سے 11 کو تسلیم کر لیے گئے، جس میں  لیٹ فیس 50 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کردی گئی، ری ایڈمیشن فیس اب ایک سیمسٹر کے بعد نہیں بلکہ چار سیمسٹرز تک فیس جمع نہ کرانے کی صورت میں لاگو ہوگی، امتحانی فیس اب ہر کورس کے حساب سے لی جائے گی، کسی بھی طالبعلم کو سیمسٹر فیس نہ دینے پر امتحان میں بیٹھنے سے نہیں روکا جائے گا، جامعہ کراچی میں اگلے سیشن بزنس ماڈل کا اطلاق نہیں ہوگا، اور سیمسٹر فیس میں آئندہ سال صرف 10 فیصد کا اضافہ ہوگا، جامعہ کراچی میں not eligible فیس کا اختیار شعبہ جات کے چیئرمین کو دیا جائے گا، اور یہ فیس جامعہ کے اکاؤنٹ میں جمع ہوگی۔

اس کے علاوہ، پوائنٹس کی تعداد میں اضافے کی یقین دہانی بھی کروائی گئی ہے،جس کے لیے وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن اور میئر کراچی مرتضٰی وہاب کو خطوط لکھے جائنیگے اور ایوننگ پروگرام میں 10 نئے پوائنٹس شامل کیے جائیں گے، جامعہ کی مخدوش عمارات اور کلاس رومز میں کلاسز نہیں ہونگی، اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے رئیس کلیہ جات کی ایک میٹنگ بلائی جائے گی ۔