بدین ، جی ڈی اے کا آج ارسا قوانین کیخلاف احتجاجی مار چ ہوگا

86

بدین (نمائندہ جسارت)جی ڈی اے اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے ارسا ایکٹ میں ترمیم ، دریا سندھ سے غیر قانونی کینال نکالنے ، غیر آئینی ترمیم اور دیگر عوامی ایشوز کے خلاف آج کراچی سے بدین تک احتجاجی مارچ کا آغاز کیا جائے گا۔ کل بروز ہفتہ بدین میں بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا ۔جی ڈی اے میں شامل جماعتوں فنکشنل لیگ ، مرزا گروپ ، ایس یو پی ، قومی جمہوری تحریک کے علاوہ اتحادی جماعتوں سندھ ترقی پسند پارٹی ، جمعیت علمائے اسلام ، جماعت اسلامی کی جانب سے ارسا ایکٹ میں ترمیم ، دریا سندھ سے غیر قانونی کینال نکالنے ، غیر جمہوری انداز میں کی جانے والی غیر آئینی ترمیم سندھ میں دھان کی قیمتوں میں کمی کے علاوہ اور دیگر عوامی ایشوز کے خلاف آج کراچی ملیر سے بدین تک احتجاجی مارچ کا آغاز کیا جائے گا جبکہ کل 19 اکتوبر کو بدین میں بڑے جلسہ عام کا انعقاد کیا جائے گا۔ احتجاجی مارچ کے استقبال اور بدین کے جلسہ عام کی تیاریوں کے سلسلہ میں سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے مورجھر فارم ہاؤس پر جی ڈی اے میں شامل اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کا مشترکہ اجلاس ہوا۔اس موقع پر جی ڈی اے کے رہنما حسنین مرزا ، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی نائب صدر ایڈووکیٹ امیر آزاد پھنور ، مسلم لیگ فنکشنل کے رہنماؤں خاور نظامانی ، منصور خان نظامانی ، خلیفہ غلام مصطفیٰ کلہوڑو مرزا گروپ کے رہنماؤں حسام مرزا ، دلبر خواجہ ، ملک اختر اعوان ، اور دیگر کے ہمراہ کارکنوں سے خطاب اور صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر سندھ پر قابض سندھ دشمن طاقتوں کی جانب سے اقتدار اور مفاد کی خاطر دریائے سندھ پر سندھ کے حصے کے پانی میں ڈاکہ مارنے کے لیے ارسا ایکٹ میں ترمیم اور دریائے سندھ سے 6 سے سات غیر قانونی کینال نکالنے کی کوشش اور سازش کی جا رہی ہے .سندھ کی سندھ دوست جماعتوں نے سندھ کے عوام سیاسی سماجی علمی ادبی حلقوں نے اس سازش کے خلاف بھرپور ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے جدوجہد کا آغاز کیا ہے۔ اس سلسلے میں 18 اکتوبر کو کراچی سے احتجاجی ریلی کا آغا کرتے ہوئے ٹھٹھہ اور سجاول سے ہوتی ہوئی 19 اکتوبر کو بدین پہنچیں گے جہاں پر ایک بہت بڑے جلسہ کا اہتمام کیا گیا ہے .ارسا ایکٹ میں ترمیم اور دریائے سندھ سے غیر قانونی کینال نکالنے کے خلاف احتجاج کے علاوہ دھان کی قیمتوں میں کمی کے خلاف بھی احتجاج کیا جائے گا ، انہوں نے کہا کہ حکومتی غلط اور زراعت دشمن پالیسیوں کی وجہ سے زرعی معیشت تباہ ہو گئی ہے . جمہوریت اور آئین پر شب خون مارنے کی ایک بار پھر سازش کی جارہی .حسنین مرزا کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کے موقع پر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اسپیکر تھی جنہوں نے نو ماہ کی مشاورت اور بحث کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر متفقہ طور پر آئینی ترمیم منظور کرائی .جی ڈی اے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے میں شامل مسلم لیگ فنکشنل ، مرزا گروپ ، سندھ یونائیٹڈ پارٹی ، عوامی جمہوری پارٹی کے علاوہ جماعت اسلامی تحریک انصاف ، جمعیت علمائے اسلام ، سندھ ترقی پسند پارٹی کے علاوہ سندھ کے علمی ادبی سماجی حلقے اس جدوجہد میں شامل ہیں۔شرکا کا کہنا تھا کہ پانی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے جب جب بھی دریائے سندھ کے پانی پر سندھ کے حصے پر ڈاکہ لگانے کی کوشش کی تب تب سندھ کی سندھ دوست طاقتور نے عوام کی مدد سے بھرپور مزاحمت کی ہے اور آج بھی سندھ کے عوام سندھ اور جمہوریت کے خلاف ہر سازش کے خلاف متحدہ ہو کر جدوجہد کا آغاز کر چکے ہیں. جی ڈی اے رہنما حسنین مرزا نے بتایا کہ آج کراچی سے شروع ہونے والے احتجاجی مارچ کے شرکا کل بروز ہفتہ شام چار بجے بدین پہنچیں گے ، جہاں پر ہونے والے بڑے جلسہ عام سے جی ڈی اے کے مرکزی رہنما پیر صدر دین یونس سائیں ،سید زین شاہ، ڈاکٹر صفدر عباسی ، ایاز لطیف پلیجو ، ڈاکٹر قادر مگسی ، لیاقت علی خان جتوئی ، ارباب عبدالرحیم ، ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزا ، مرتضیٰ خان جتوئی ، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما محمد حسین محنتی ، جبکہ جمعیت علمائے اسلام کی مرکزی قیادت اسلام آباد میں مصروف ہونے کے باعث جمعیت علمائے اسلام کے صوبائی ذمے دران جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔