قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہ ﷺ

126

کیا تمہارا یہی چلن ہے کہ عورتوں کو چھوڑ کر مردوں کے پاس شہوت رانی کے لیے جاتے ہو؟ حقیقت یہ ہے کہ تم لوگ سخت جہالت کا کام کرتے ہو‘‘۔ مگر اْس کی قوم کا جواب اس کے سوا کچھ نہ تھا کہ انہوں نے کہا ’’نکال دو لوطؑ کے گھر والوں کو اپنی بستی سے، یہ بڑے پاکباز بنتے ہیں‘‘۔ آخر کار ہم نے بچا لیا اْس کو اور اْس کے گھر والوں کو، بجز اْس کی بیوی کے جس کا پیچھے رہ جانا ہم نے طے کر دیا تھا۔ اور برسائی اْن لوگوں پر ایک برسات، بہت ہی بری برسات تھی وہ اْن لوگوں کے حق میں جو متنبہ کیے جا چکے تھے۔ (سورۃ النمل:55تا58)

نبی کریمؐ نے فرمایا: اپنے بھائی کے سامنے مسکرانا تمہارے لیے صدقہ ہے، بھلائی کا حکم دینا اور برائی سے روکنا صدقہ ہے، بھٹک جانے والے مقام پر کسی کی رہنمائی کر دینا صدقہ ہے، نابینا اور کم دیکھنے والے کو راستہ دکھا دینا صدقہ ہے، راستے سے پتھر، کانٹا اور ہڈی ہٹا دینا صدقہ ہے، اپنے ڈول سے اپنے بھائی کے ڈول میں تمہارا پانی ڈال دینا بھی صدقہ ہے۔ (ترمذی)
رسول اللہؐ نے ارشاد فرمایا: مومن کے دل میں خوشی داخل کرنا سب سے افضل عمل ہے خواہ اس کی ستر پوشی کرنے کے لیے کپڑے پہنائے یا اس کی بھوک رفع کرنے کے لیے اسے شکم سیر کر دے یا اس کی کوئی اور حاجت پوری کر دے۔ (الترغیب والترہیب)