اسلام آباد (اے پی پی)وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ و ثقافت عطااللہ تارڑ نے شنگھائی تعاون تنظیم سربراہ اجلاس کی میزبانی کو بین الاقوامی تعلقات کے تناظر میں پاکستان کے لئے اہم سنگ میل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ ملک دشمن عناصر دعویٰ کر رہے تھے کہ پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہو چکا ہے لیکن اب دنیا دیکھ سکتی ہے کہ بڑے ممالک کے سربراہان پاکستان کے دورے کر چکے ہیں، کسی بھی ملک کے عوام اور اس کے سافٹ امیج کو بہتر بنانے میں ثقافت کا اہم کردار ہوتا ہے، ہم نے دنیا پر باور کرایا ہے کہ پاکستان میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو یہاں پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان نے ایس سی او سربراہ اجلاس کے لئے بہترین انتظامات کئے ہیں، تمام عالمی رہنمائوں اور مندوبین نے ان انتظامات کو سراہا ہے، امید ہے عالمی رہنما اور مندوبین پاکستان سے اچھے تاثرات لے کر جائیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کا شمار دنیا کے خوبصورت ترین شہروں میں ہوتا ہے، یہاں مارگلہ ہل اور راول جھیل اسلام آباد کے خوبصورت تفریحی مقامات ہیں، اسلام آباد میں کلین اینڈ گرین ماحول قابل ذکر ہے، ایئر کوالٹی انڈیکس بہتر ہے، ایس سی او سربراہ کانفرنس کے شرکانے بہت اچھے تاثرات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عالمی سطح پر تعلقات کے حوالے سے ایس سی او سربراہ کانفرنس سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 27 سال بعد کوئی بڑا ایونٹ پاکستان میں ہو رہا ہے جو ہمارے لئے باعث اعزاز ہے۔ انہوں نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کا آغاز شنگھائی فائیو کے نام سے شروع ہوا، آج اس کے 10 مستقل ارکان اور دو مبصر ملک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز تمام آنے والے مہمانوں کو خوش آمدید کہا گیا، ان کے اعزاز میں وزیراعظم کی طرف سے گذشتہ شب عشائیہ دیا گیا جبکہ مہمانوں کے لئے ایک ثقافتی تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا جسے بہت سراہا گیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ پاک چائنہ فرینڈ شپ سینٹر میں ایس سی او سربراہ کانفرنس کی کوریج کرنے والے مقامی اور غیر ملکی صحافیوں کے لئے میڈیا فیسلیٹیشن سینٹر بھی قائم کیا گیا ہے، کوشش کی گئی ہے کہ اس سینٹر میں جدید ترین سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک سے آنے والے صحافی یہاں موجود ہیں، انہیں میڈیا فیسلیٹیشن سینٹر میں ایک چھت تلے تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں، وہ اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دے رہے ہیں اور اپنے ممالک میں ایس سی او سربراہ اجلاس کی کوریج پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے آج ایس سی او سربراہ کانفرنس میں علاقائی سلامتی، انسداد دہشت گردی، موسمیاتی تبدیلی اور افغانستان کی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ایسے فورمز میں خطے کے اجتماعی مسائل سمیت سرمایہ کاری و تجارت، معیشت، امن، سیکورٹی اور ثقافت کے حوالے سے معاملات زیر بحث آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی، چین، منگولیا، روس سمیت دیگر ممالک کے ساتھ ہماری ثقافتی اقدار مشترک ہیں، ایس سی او سربراہ کانفرنس کے موقع پر پورے خطے کی ثقافت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ثقافتی تبادلوں کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کسی بھی ملک کے عوام اور اس کے سافٹ امیج کو بہتر بنانے میں ثقافت کا اہم کردار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دنیا کو باور کرایا ہے کہ پاکستان میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، آج پاکستان نے ایس سی او اجلاس کی صدارت کی، ایس سی او کی صدارت پاکستان کے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے تمام مہمانوں کے مشکور ہیں، اس کثیر الجہتی فورم میں اجتماعی مسائل زیر بحث آئیں گے، آگے بڑھنے کے لئے بات چیت ہوگی، اس کے ساتھ ساتھ ایس سی او سربراہ کانفرنس کی سائیڈ لائن پر دوطرفہ ملاقاتیں بھی ہو رہی ہیں، وزیراعظم کی قزاخستان، تاجکستان، ترکمانستان کے وزرااعظم اور دیگر ممالک کے سربراہان سے دوطرفہ ملاقاتیں ہوئیں، یہ ملاقاتیں سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے بہت اہم تھیں۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تعاون، انڈسٹری، توانائی سمیت دیگر شعبہ جات میں اہم گفتگو ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزرااور فوکل پرسنز نے مختلف وفود کے ساتھ سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے معاملات طے کئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارتی وزھیر خارجہ کے ساتھ دوطرفہ ملاقات کی کوئی رسمی درخواست موصول نہیں ہوئی تاہم بھارتی وفد کی آمد عالمی سطح پر ایک اچھا اشارہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزراکے روس کے حالیہ دوروں کے دوران روس نے پاکستان کے زراعت، گیس، تیل اور کان کنی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے لئے دلچسپی کا اظہار کیا۔ روس کے ساتھ ہمارے دوطرفہ تعلقات ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر ہو رہے ہیں۔