سیلز ٹیکس ریٹرن حلف نامے کی شرط مئو خر کی جائے ، کراچی چیمبر

93

کراچی (کامرس رپورٹر) کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے صدر محمد جاوید بلوانی نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو سیلز ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کے سلسلے میں حلف نامہ بھی ساتھ جمع کرانے کی شرط کو موخر کرنے کا مشورہ دیا ہے کیونکہ یہ ٹیکس دہندگان کو اس بات کی تصدیق کرنے پر مجبور کرتا ہے کہ فراہم کردہ معلومات مکمل طور پر درست اور حقائق پر مبنی ہے لیکن قوی امکانات ہیں کہ فراہم کردہ معلومات ٹیکس دہندگان کے مطابق تو درست ہوں پھر بھی فروخت کنندہ کی غلط بیانی کی وجہ سے اسے سزا دی جائے ۔ کے سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ یہ ایک بہت ہی الجھا دینے والی صورتحال ہے لہذاایف بی آر کو یا تو ہمیں بتانا چاہیے کہ ہمیں اپنی خریداری کس سے کریں یاپھر خریداری کے لیے ایس او پیز مہیا کی جائیں۔ فی الحال تو ہم صرف یہ چیک کرتے ہیں کہ فروخت کنندہ بلیک لسٹ میں ہے یا نہیں اور جب وہ بے داغ پایا جاتا ہے تو ہی ہم فوری طور پر خریداری کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے اعلیٰ حکام نے ہی تاجر برادری کو مشورہ دیا تھا کہ کوئی بھی خریداری کرنے سے قبل ویب سائٹ کو ضرور چیک کر لیں جو کہ کئی سالوں سے ایک عام رواج رہا ہے تاہم اب انہیں ایک حلف نامہ جمع کرانے پر مجبور کیا جا رہا ہے جو کہ ان کے ہی خلاف استعمال ہوگا اگرفروخت کنندہ نے ٹیکس چوری کا ارتکاب کیا ہے۔صدر کے سی سی آئی نے مزید بتایا کہ ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن کے منصوبے میںاس بات کا بھی عندیہ دیا گیا ہے کہ آڈٹ میں اضافہ کیا جائے گا جو وزیر خزانہ کی جانب سے پیش کی گئی بجٹ تقریر میں کیے گئے دعووں کے برعکس ہے جس میں انہوں نے زیادہ سے زیادہ آئی ٹی اور اے آئی پر مبنی خدمات کو بروئے کار لائے جانے کی یقین دہانی کرائی تھی تاکہ انسانی مداخلت کو ختم کرکے موجودہ آڈٹ کے طریقہ کار کو مکمل طور پر خودکار اور ریئل ٹائم آڈٹ میں تبدیل کردیا جائے گا۔ زیادہ آڈٹ کا مطلب ہے مزید آڈیٹرز کی تقرری جو طریقہ کار کو مزید پیچیدہ بنانے اور بدعنوانی کے مزید واقعات کے لیے راہ ہموار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ آئی ٹی سے چلنے والی خدمات کو اپنانے سے ایف بی آر میں افرادی قوت کی تعداد میں کمی آئے گی جس سے ٹیکس جمع کرنے والے حکام کے حد سے زیادہ اخراجات کو کم کرنے اور معیشت کو سازگار بنانے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کے تحت بہت سی چیزیں اچھی بھی ہیں لیکن اس میں کئی مسائل اور خامیاں بھی ہیں جن کو تاجر برادری اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کو مکمل طور پر بے عیب بنایا جا سکے۔کراچی میں کسٹمز ہاؤس میں چیئرمین ایف بی آر کے ساتھ کل کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کے سی سی آئی کے صدر نے امید ظاہر کی کہ ایف بی آرکراچی چیمبر کی جانب سے اٹھائے گئے تمام مسائل اور ٹیکس دوست ماحول کے لیے دی گئی تجاویز پر بھرپور توجہ دے گا۔