حماس اور حزب اللہ کے حملے:اسرائیل کا دفاع کمزور ہونے لگا

152

نیویارک:حماس اور حزب اللہ کے حملوں کے نتیجے میں اسرائیل کا دفاع کمزور ہو رہا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق فلسطینی تحریک مزاحمت حماس اور لبنانی تنظیم حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر راکٹ حملوں  کو روکنے کے لیے اسرائیل کے پاس فضا میں مار کرنے والے میزائلوں کی شدید کمی پیدا ہو چکی ہے۔

خود اسرائیلی میڈیا میں رپورٹ کیا گیا ہے کہ ماہرین  کی جانب سے اس حوالے سے خبردار کیا گیا ہے کہ اگر اسرائیل کی جانب سے حملوں کی صورت میں ایران ردعمل ظاہر کرتا ہے  اور دوسری جانب لبنان سے حزب اللہ بھی اسرائیل کو اپنے نشانے پر لیتا ہے تو اسرائیل کو اپنا دفاع بڑھانے کے لیے سوچنا پڑے گا کیوں کہ اس کے پاس فضا میں راکٹ تباہ کرنے والے انٹرسیپٹر میزائل مطلوبہ تعداد میں نہیں ہیں۔

دفاعی امور کے ماہرین  نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس اور لبنان میں حزب اللہ پر ایک سال سے مسلط کی گئی جنگ نے اسرائیل کی دفاعی صفوں کو کمزور کردیا ہے یعنی اس کے پاس مزاحمتی تنظیموں کے حملے (راکٹس) روکنے کے لیے ضرورت کے مطابق میزائل ہی دستیاب نہیں ہیں۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ شروع کیے جانے کے بعد سے کم و بیش 2 ہزار سے زیادہ میزائل روزانہ کی تعداد میں استعمال کیے گئے، جن کی تعداد اب کم رہ گئی ہے۔

دوسری جانب عالمی میڈیا میں دفاعی ماہرین اور سابق عسکری حکام  کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اسرائیلی دفاع کو کمزور ہوتا محسوس کرتے ہوئے امریکا اس کمی کو دُور کرنے کے لیے ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس میزائل (تھاڈ) سسٹم فراہم کرکے صہیونی ریاست اسرائیل پر اپنی سرپرستی کا سلسلہ جاری رکھے گا۔