امریکا ہر ملک کے آزادانہ اتحاد بنانے کے حق کا احترام کرتا ہے ، میتھیو ملر

110

واشنگٹن : امریکا نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے جاری اجلاس کے حوالے سے کہا ہے کہ وہ ہر ملک کے خودمختار حق کا احترام کرتا ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اتحاد اور وابستگیاں قائم کرے ۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکا ہر ملک کو یہ یقین دہانی کروانے کی ترغیب دیتا ہے کہ وہ عالمی قوانین کی پاسداری کرتے ہوئے کثیرالجہتی فورمز میں حصہ لے اور دنیا کے تمام ممالک کی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور آزادی کو تسلیم کرے۔

اس وقت پاکستان میں ایس سی او کے سربراہان حکومت کا دو روزہ اجلاس جاری ہے، جو آج شام اختتام پذیر ہوگا۔ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اس اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں، جس کے لیے وفاقی دارالحکومت میں انتہائی سخت سیکیورٹی اور انتظامی اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ اجلاس بلا تعطل جاری رہ سکے۔

اس اجلاس میں روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، ازبکستان کے وزرائے اعظم اور ایران کے پہلے نائب صدر سمیت رکن ممالک کے اعلیٰ حکام شریک ہیں۔

دوسری جانب، پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت میں جوہری مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کی تحقیقات کے مطالبے پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی ترجمان نے کہا کہ ہم پاکستان کی درخواست سے بخوبی آگاہ ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم جوہری پھیلاؤ کے خطرات پر نظر رکھنے، مؤثر پالیسی اقدامات کرنے اور ان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے پُرعزم ہیں اور اس سلسلے میں اپنے عالمی شراکت داروں کے ساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے 11 اکتوبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بھارت میں جوہری اور تابکار مواد کی چوری اور اس کی غیر قانونی فروخت کے بار بار ہونے والے واقعات کی مکمل تحقیقات کرے۔ یہ درخواست بھارت میں حالیہ واقعے کے بعد سامنے آئی، جس میں بھارتی میڈیا کے مطابق بہار کے مغربی ضلع گوپال گنج میں تین اسمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے انتہائی نایاب اور تابکار کیلیفورنیم پتھر برآمد ہوا، جو عالمی منڈی میں بہت زیادہ قیمتی سمجھا جاتا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب، سفیر منیر اکرم نے سلامتی کونسل کی قرارداد 1540 کے تحت قائم کمیٹی کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کو بھارت میں جوہری اور دیگر تابکار مواد کی چوری اور غیر قانونی فروخت کے واقعات پر انتہائی تشویش ہونی چاہیے، کیونکہ یہ عالمی امن و سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔