حیدرآباد،کاگف کا لینڈ مافیا کیخلاف تحریک چلانے کا علان

118

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کی کچی آبادیوں اور گوٹھوں کی نمائندہ تنظیم کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان ’’کاگف‘‘ کے تاحیات چیئرمین سفیر امن صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کہا ہے کہ محکمہ ہیومن سیٹلمنٹ میں گھپلوں کی شکایات پر ’’کاگف‘‘ نے جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ کر دیا ہے، ’’کاگف‘‘ لینڈ مافیا ان کے سہولت کاروں سمیت مختلف محکموں خصوصاً محکمہ ہیومن سیٹلمینٹ KMC، KDA، LDA، ریونیو بورڈ میں بد عنوانی، اقربا پروری اور جعلی کاغذات پر من پسند گوٹھوں اور کالونیوں کو لیزیں دینے کے خلاف 45 ویں آل پاکستان کچی آبادیز اینڈ گوٹھ کنونشن منعقدہ 9 نومبر کے بعد 10 نومبر سے لینڈ مافیا ان کے سہولت کاروں اور بد عنوانوں کے خلاف بھرپور تحریک چلائی جائے گی جس میں سول سوسائٹی کے تمام طبقات بھر پور شرکت کریں گے، سرکاری اہلکار و افسران عوام سے رویہ درست کر لیں ورنہ احتساب کیا جائے گا، لینڈ مافیا ان کی سہولت کاروں کے خلاف کارروائی نہ کی گئی تو ’’کاگف‘‘ کی جانب سندھ بھر کی کچی آبادی گوٹھوں کے مکین حقوق کے لیے خود سوزی کریں گے، محکمہ ہیومن سیٹلمنٹ کا قبلہ درست نہ کیا گیا تو پھر وزیراعلی ہاؤس کا گھیراؤ کر کے دھرنا دیا جائے گا، محکمہ ہیومن سیٹلمنٹ (سندھ کچی آبادی اتھارٹی) بدعنونی عروج پر ہے، غیر قانونی لیزیں دینے اور سیاسی وجعلی بھرتیوں کے حوالے سے کرپشن کے تمام ریکارڈ توڑ دیے گئے ہیں، آبادیوں کے ان لسٹ سے لے کر لیزکے چالان تک ہر مرحلے پر باقاعدہ ریٹ طے ہیں، فلاحی پلاٹوں کو لینڈ مافیا کو بھاری رشوت لے کر لیز دی جاتی ہے، 10 نومبر سے سندھ بھرمیں لینڈ مافیا ان کے سہولت کاروں اور بدعنوانی کے خلاف تحریک کا آغاز کریں گے۔ ان الفاظ کا اعادہ انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ملیر ہالٹ میں 45 ویں آل پاکستان کچی آبادیز اینڈ گوٹھ کنونشن کی رابطہ عوام مہم کے حوالے ملنے والے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں سے خطاب میں کیا۔ صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کہا کہ 45 سال سے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مالکانہ حقوق اور ان کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کے لیے جدوجہد میں کوشاں کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن پاکستان کی جانب سے دی گئی تجاویز پر صوبائی حکومت کی جانب سے 30 جون 1997 کے بجائے 2011ء تک آباد کچی آبادیوں اور گوٹھوں کو مالکانہ حقوق دینے کی قانون سازی کر چکی ہے، لیکن کچی آبادیوں اور گوٹھوںکو مالکانہ حقوق دینے کا کام سرخ فیتے کی نذر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ متو سط اور غریب طبقے کو ضروریات زندگی اور گھر کی چھت فراہم کرے لیکن گزشتہ 75 سال سے آنے والے تمام حکمرانوں نے بدعنوانیوں کے ریکارڈ توڑ کر ملک اور قوم کو مقروض کر دیا ہے۔