ایس سی او سربراہی اجلاس میں غزہ میں سفاکیت کی مذمت کرے،حافظ نعیم الرحمان

231
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن فیصل آباد میں رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی استقبالیہ تقریب سے خطاب کررہے ہیں، ان سیٹ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں، صوبائی امیر جاوید قصوری اور ضلعی امیر محبوب الزماں بٹ بھی موجود ہیں
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن فیصل آباد میں رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی استقبالیہ تقریب سے خطاب کررہے ہیں، ان سیٹ میں امیر جماعت اسلامی پاکستان میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں، صوبائی امیر جاوید قصوری اور ضلعی امیر محبوب الزماں بٹ بھی موجود ہیں

فیصل آباد / لاہو ر(نمائندگان جسارت)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس میں مسئلہ فلسطین پر بات ہونی چاہیے، بھارت اسرائیل کی حمایت میں آئے تو تنہائی کا شکار ہو گا، تنظیم کے باقی ارکان یک زبان ہو کر غزہ میں سفاکیت کی مذمت کریں، حکومت نے غزہ پر اے پی سی جماعت اسلامی کی تجویز پر بلائی۔ پی ٹی آئی ہو یا پشتون تحفظ موومنٹ، سیاسی جماعتوں کو آئین کے دائرے میں رہ کر آواز بلند کرنے کا حق حاصل ہے، جماعت اسلامی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پرامن دھرنا دیا، پی ٹی آئی کے لیے آواز اٹھائی، پی ٹی ایم کے کارکنان پر تشدد ہوا تو جماعت اسلامی نے سب سے بڑھ کر مذمت کی ۔ روس اور امریکا کی افغانستان میں جارحیت کے موقع پر قوم پرستوں نے دونوں طاقتوں کا ساتھ دیا، جماعت اسلامی پشتونوں کے ساتھ کھڑی تھی۔ آئینی ترمیم پر پی ٹی آئی، جے یو آئی اور تحریک تحفظ آئین پاکستان شق وار مطالعہ میں نہ پڑیں، جماعت اسلامی نے انھیںبارہا یہ تجویز دی ہے کہ مجوزہ آئینی ترمیم کو کلی طور پر مسترد کریں، چیف جسٹس کے جانے کے بعد اس پر بحث ہو سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں انھوں نے رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی استقبالیہ تقریب سے خطاب اور ممبرسازی کیمپ کا افتتاح کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری، امیر فیصل آباد محبوب الزماں بٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ حکومت نے دیگر شعبوںکے ساتھ تعلیم کو بھی تباہ کر دیا ہے، پونے 3 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، حکمران اشرافیہ کے اپنے بچے بیرون ملک اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پڑھتے ہیں جبکہ یہاں اسکولوں میںبنیادی ضروریات تک دستیاب نہیں۔ ملک کا کسان رو رہا ہے، ان سے گندم مقررہ امدادی قیمت پر نہیں خریدی گئی، بعدازاں پنجاب حکومت نے کسانوں سے کسان کارڈ کے نام پر دھوکا کیا، سندھ میں ہاری کارڈ جیسے نمائشی اقدامات کیے گئے۔ حکومت کے دعوے ہیں کہ مہنگائی کم ہو رہی ہے، مگر یہ مہنگائی صرف شہباز شریف کے لیے ہی کم ہو رہی ہے، حکمران اپنی مراعات اور عیاشیاں ختم کرنے کو تیار نہیں، ٹیکسز نے تنخواہ داروں اور عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے، حکومت آئی پی پیز کے کیپیسٹی چارجز ختم کر کے عوام کو بجلی میں ریلیف دے اور راولپنڈی معاہدے کی پاسداری کرے۔ جماعت اسلامی نے ان تمام مسائل پر حق دو تحریک کا آغاز کیا، بڑی جدوجہد کے لیے بڑی ٹیم چاہیے، اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ممبرسازی مہم 31اکتوبر تک جاری رہے گی۔ انھوںنے کہا کہ فیصل آباد ملک کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے تاہم تاجروں کے مطالبات کے باوجود مسائل حل نہیں ہوئے، جماعت اسلامی تاجروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہم حق اور انصاف کی بنیاد پر محروموں کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔ جماعت اسلامی عدل و انصاف کے نظام کے قیام کے لیے جدوجہد میں مزید تیزی لائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’بنوقابل پروگرام‘‘ آئی ٹی کے شعبے میں انقلاب برپا کرے گا، جلد پورے ملک میں پروگرام کا آغاز کر کے 10 لاکھ بچوں اور اساتذہ کو آئی ٹی ٹریننگ فراہم کریں گے، تعلیمی نصاب بھی ڈیزائن کر رہے ہیں۔