نئی دہلی (آن لائن) بھارت کے جنگی جنون میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور اس نے امریکا سے 31 پریڈیٹر ڈرون کے حصول کے لیے 32ہزار کروڑ روپے مالیت کا معاہدہ کیا ہے۔بھارتی خبر رساں ادارے انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق یہ معاہدہ ایک ایسے موقع پر ہوا ہے جب ایک ماہ قبل ہی ایک ماہ قبل ہونے والی 4 ممالک کی کانفرنس کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی تھی۔دونوں ملکوں نے 31 پریڈیٹر ڈرون طیاروں کے حصول کے ساتھ ساتھ بھارت میں ان کی مرمت اور اوور ہال کے لیے 32 ہزار کروڑ(بھارتی روپے) مالیت کا معاہدہ کیا ہے۔رپورٹ کے مطابق اس معاہدے سے بھارتی مسلح افواج کی نگرانی کی صلاحیت میں اضافہ ہو گا اور اس کی کل مالیت بڑھ کر 34 ہزار 500 کروڑ تک پہنچ سکتی ہے۔اس منصوبے کی گزشتہ ہفتے کابینہ کمیٹی برائے سیکورٹی نے منظوری دی تھی جس کے تحت 15 ڈرون بھارتی بحریہ کو دیے جائیں گے جبکہ بقیہ 16 ڈرون آرمی اور فضائیہ میں برابر تقسیم ہوں گے۔بھارت کئی سال سے امریکا سے اس معاہدے کے حوالے سے بات چیت کررہا تھا لیکن چند ہفتوں قبل ڈیفنس ایکویسیشن کونسل کے اجلاس میں اس کی منظوری دی گئی کیونکہ اس کی 31 اکتوبر سے قبل منظوری ملنے ضروری تھی ورنہ امریکی پرپوزل کی تاریخ گزر جاتی۔بھارت ممکنہ طور پر ان ڈرونز کو 4 مقامات شنئی، گجرات، سرساوا اور گورکھ پور میں موجود اڈوں پر رکھے گا۔امریکا نے ان 31 ڈرونز کی بھارت کو فروخت کی منظوری رواں سال فروری میں دی تھی جہاں یہ ڈرونز 442 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 50 ہزار فٹ کی بلندی کے ساتھ ساتھ محض 250میٹر کی اونچائی پر بھی اڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔یہ ڈرونز کسی بھی موسم میں پرواز کرنے کے ساتھ ساتھ فضا سے زمین اور فضا سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے کی اہلیت کے حامل ہیں۔ایم کیو 9بی ڈرونز 2 ہزار میل تک ایندھن بھرے بغیر پرواز کرنے کے ساتھ بم اور میزائل سمیت 1700 کلوگرام کا وزن بھی اپنے ساتھ لے جا سکتے ہیں۔