کراچی (اسٹاف رپورٹر)فیڈریشن آف سندھ ہومیوپیتھک ایسوسی ایشنز (FSHA) کا خصوصی اجلاس کراچی میں منعقد ہوا، جس میں تمام ہومیوپیتھک تنظیموں نے وفاقی حکومت کی جانب سے مجوزہ ترمیمی ایکٹ برائے ہومیوپیتھی کو یکسر مسترد کر دیا۔اجلاس کی صدارت کنوینیر پروفیسر ڈاکٹر ارشد محمود نے کی، جبکہ سابق صدر نیشنل کونسل برائے ہومیوپیتھی ڈاکٹر سید جاوید حسین شاہ نے میزبانی کے فرائض سرانجام دیے۔ ہومیوپیتھک تنظیموں کے نمائندوں نے ہومیوپیتھک ڈاکٹرز پر ان کے نام کے ساتھ “ہومیوپیتھک ڈاکٹر” لکھنے پر پابندی عائد کرنے اور ہومیوپیتھی کونسل کو ختم کر کے کسی دوسری کونسل میں ضم کرنے کی کوششوں کے خلاف سخت مزاحمت کا عزم کیا۔فیڈریشن نے اپنے اعلامیہ میں پاکستان کے تمام ہومیوپیتھک ڈاکٹرز، طلبہ و طالبات، اور ہومیوپیتھی کے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد اور اداروں سے اپیل کی ہے کہ سوشل میڈیا پر #savehomeopath yandUAHact1965 ہیش ٹیگ کے تحت اپنی آواز بلند کریں، تاکہ حکام تک ان کا پیغام پہنچ سکے۔مزید برآں فیڈریشن آف سندھ ہومیوپیتھک ایسوسی ایشنز نے وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ 30 اکتوبر کو ہومیوپیتھک کونسل کے انتخابات کے بعد نئی کونسل کی تشکیل تک آئین میں ترامیم کا عمل موخر کیا جائے۔ اس کے بعد ہومیوپیتھی کے دیگر اسٹیک ہولڈرز کو شامل کر کے ان کی مشاورت سے 1965 کے ہومیوپیتھک ایکٹ میں ضروری ترامیم کی جائیں۔