آج مخالفت کرنیوالے ماضی میں آئینی عدالت کی حمایت کرتے رہے ہیں‘ بلاول

51

اسلام آباد /کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک/صباح نیوز/اسٹاف رپورٹر) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ آج کے کئی مخالفین ماضی میں وفاقی آئینی عدالت کی حمایت کر چکے ہیں۔ بلاول زرداری نے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2007ء سے ہر الیکشن میں عدالتی اصلاحات کے نفاذ کے منشور کے ساتھ حصہ لیا ہے، جن میں وفاقی آئینی عدالتوں کا قیام شامل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 2006ء کا میثاقِ جمہوریت، پی پی پی کے 2013ء اور 2024ء کے انتخابی منشور میں وفاقی آئینی عدالت کا ذکر موجود ہے‘ آج کے کئی مخالفین ماضی میں وفاقی آئینی عدالت کی حمایت کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت کے لیے موجودہ مخالفت ذاتی پسند و ناپسند یا موجودہ سیاسی حالات کی بنیاد پر ہے، آئینی عدالت کے حوالے سے تقریباً 2 دہائیوں سے ہماری جماعت کا مستقل مؤقف ایک ہی رہا ہے۔ چیئرمین پی پی نے مزید کہا کہ میری قیادت میں ہر انتخاب میں منتخب ہونے والے نمائندوں کو عوام نے وفاقی آئینی عدالت کے قیام کا مینڈیٹ دیا ، جس میں سب کی مساوی نمائندگی ہو۔ بلاول زرداری نے کہا ہے کہ بھارتی وزیرخارجہ جے شنکر کو پاکستان میں ویلکم کرتا ہوں۔ بھارتی وزیراعظم میں اعتماد ہوتا تو وہ خود پاکستان آتے،پاکستان اوربھارت کودوطرفہ تعلقات کے لیے بات چیت کا آغازکرنا چاہیے، نجی ٹی وی کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ ایس سی او رولز کے مطابق دوطرفہ معاملات کونہیں اٹھایا جاسکتا۔ پیپلزپارٹی کی رہنما اور رکن قومی اسمبلی شازیہ مری نے کہا ہے کہ کراچی میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن ملاقات خوش گوار ماحول میں ہوئی، جس میں برف پگھلی ہے اور نتیجے تک پہنچے ہیں۔ دونوںکے درمیان ملکی سیاسی امور اور مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے تمام پارلیمانی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر مسودہ فائنل کیا جائے گا ‘ اتفاق رائے کے بعد اس کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔