جامشورو ،نادرا دفتر میں ایجنٹ مافیا سرگرم عوام پریشان

85

جامشورو (نمائندہ جسارت) ضلع کے شہر اور حضرت لال شہبازقلندر کی نگری سہون میں نادرا میں ایجنٹ مافیا عرصہ دراز سے سرگرم ہیں، نادرا سہون میں شہریوں اور سادہ لوح دیہاتیوں کو ایجنٹوں کے ذریعے ایک ہزار سے 1500 روپے رشوت لے کر ٹوکن فروخت کرتے ہوئے لوٹا جا رہا ہے۔ اس سلسلے میں شہریوں نے دہائیاں دیتے ہوئے بتایا کہ وہ بڑے مشکل سے اُدھار مانگ کرکرایہ کرکے نادرا آفس پہنچتے ہیں، جبکہ نادرا آفس کا عملہ اپنی بادشاہت کے زور پر دیر سے آفس پہنچتے ہیں جو آتے ہی ٹوکن پورے ہونے کا نعرہ لگواکر کائونٹر بند کر دیتے ہیں۔ بعد ازاں اپنے چھوڑے ہوئے ایجنٹوں جن میں نادرا آفس کے کرپٹ ملازمین کے علاوہ ٹیکسی اسٹینڈ پر بیٹھے ایجنٹوں، یہاں تک کہ نادرا آفس کے باہر گیٹ پر جوس فروخت والے بھاری رقم لے کرسادہ لوح شہریوں اور مجبور دور دراز گوٹھوں سے آنے والوں سے اینٹھ کر ٹوکن دلا دیتے ہیں۔ یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ ضلع پہلے بھی غیر ملکیوں (بالخصوص) افغانی شہریوں کو بھاری رقم کے عوض شناختی کارڈ بنا کر دیتا رہا تھا جبکہ یہاں کے مقامی اور مستقل شہریوں کو حیلے بہانوں سے تنگ کرتے ہوئے اُن سے ان کی ناک کی لکیریں بھی نکلوا تے ر ہے ہیں، کرپٹ نادرا ملازمین کے خواہ مخواہ اعتراض لگانے سے شناختی کارڈ کی تصدیق کے بہانے ان کے معصوم بچے اب جوان ہوکر اپنے مستقبل کے لیے پریشان ہیں، کیونکہ انہیں آگے تعلیم حا صل کر نے، اور روزگار حاصل کر نے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس ضمن میں نادرا عملہ بڑے دھڑلے سے شہریوں کو تڑیاں لگاتا ہے کہ اگر زیادہ بولے تو کارڈ پر اعتراض لگا دیا جائے گا، جس کے بعد عمر بھر چکر ہی لگاتے رہو گے۔ ضلع کی تحصیل سہون کے شہریوں نے سندھ حکومت، بالخصوص وفاقی ادارے کے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے کہ سہون میں قائم نادرا عملے کے خلاف نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کریں، تاکہ پاکستانی سندھ کے عوام کو ریلیف مل سکے۔