لینڈمافیا کیخلاف 45 برس سے جہادکررہے ہیں،کاگف

92

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) 45 سال سے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مالکانہ حقوق کیلیے قانون سازی اور لینڈ مافیا ان کے سہولت کاروں کے خلاف جہاد میں مصروف عمل ملک بھر کی کچی آبادیوں اور گوٹھوں کی نمائندہ تنظیم کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان ’’کاگف‘‘ کے تاحیات چیئرمین سفیر امن صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی نے کہا ہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے کچی آبادی کٹ آف ڈیٹ قانون کے تحت 31 دسمبر 2011ء تک آباد تمام کچی آبادیوں اور گوٹھوں کو مالکانہ حقوق دینے کا کام تاحال سرخ فیتے کی نذر ہورہا ہے جس سے کچی آبادیوں کے لاکھوں مکینوں میں مایوسی اور بے چینی پھیل رہی جو حکومت سندھ کے لیے لمحہ فکریہ ہے! وکلاء برادری لینڈ مافیا اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کچی آبادیوں اور گوٹھوں مکینوں کے ساتھ کھڑی ہو، ’’کاگف‘‘ نمود و نمائش نہیں، عوام کی خدمت پر یقین رکھتی ہے، ’’کاگف‘‘ تنظیمی عمل کے ذریعے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں میں سماجی شعور بیدار کر رہی ہے، پروفیشنل ازم کو فروغ دینے کے لیے مفادات کی قربانی اشد ضروری ہے، عوام اور وکلاء کے درمیان مضبوط رشتہ انصاف کی فراہمی میں موثر کردار ادا کرتا ہے، مستقل مزاجی سے کام کرنے والے کی منزلیں قدم بوسی کرتی ہیں۔ وکلاء انصاف پر مبنی ماحول قائم کرنے کے لیے کردار ادا کریں گے تو عوام کو سستا اور معیاری انصاف فراہم کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا، جمہوری عمل کے فروغ کے لیے وکلاء کا کردار مثالی رہا ہے، وکلاء نے جمہوریت کو قائم رکھنے کیلیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں۔ ان الفاظ کا اعادہ انہوں نے سینئر ایڈووکیٹ پروفیسر ڈاکٹر مہربان نقشبندی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ کی قیادت میں مرکزی سیکرٹریٹ ملیر ہالٹ میں ملنے والے وکلاء کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں پروفیسر ڈاکٹر علامہ ضیاء الدین، فرخ نواز گنڈاپور ایڈووکیٹ، احمد مہران گورایا ایڈووکیٹ، محمد علی سہوانی ایڈووکیٹ، محمد اسلم ایڈووکیٹ اور دیگر شامل تھے۔