شنگھائی اجلاس کا آج آغاز،چینی وزیراعظم کی پاکستان آمد،پرتپاک استقبال

82
اسلام آباد: چین کے وزیراعظم لی چانگ اور وزیراعظم پاکستان شہبازشریف مفاہمتی یادداشتوں پردستخط کی تقریب میں شریک ہیں ، چھوٹی تصویر میں استقبال کیا جارہا ہے
اسلام آباد: چین کے وزیراعظم لی چانگ اور وزیراعظم پاکستان شہبازشریف مفاہمتی یادداشتوں پردستخط کی تقریب میں شریک ہیں ، چھوٹی تصویر میں استقبال کیا جارہا ہے

اسلام آباد(نمائندہ جسارت+اے پی پی) شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان حکومت کی کونسل کا 23واں اجلاس آج منگل کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شروع ہوگا۔ اجلاس میں تجارت اور معیشت پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ اور ثقافتی روابط تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کے اجلاس میں شرکت کرنے والے ممالک کے مندوبین پہلے ہی وفاقی دارالحکومت پہنچ گئے ہیں۔ غیر ملکی مہمانوں کے استقبال کے لیے رنگ برنگی روشنیوں، پھولوں کی سجاوٹ اور ایس سی او ممالک کے جھنڈوں اور بینرز نے شہر کی رونق بڑھا دی ہے، ایل ای ڈی ڈسپلے اسکرینیں اسلام آباد کے مرکزی چوراہوں پر نصب کی گئی ہیں۔ شہر بھر کے اہم مقامات کو رنگ برنگی روشنیوں اور پاکستانی جھنڈوں سے سجایا گیا ہے۔کانفرنس میں شرکت کے لیے چین کے وزیراعظم لی چیانگ اعلیٰ سطح کا وفد لے کر11 سال بعد 4 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے نور خان ائربیس پر چینی وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی اس موقع پر موجود تھے، معزز مہمان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا۔چینی وزیراعظم کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی، ثقافتی لباس میں ملبوس بچوں نے چین کے وزیراعظم کو پھول پیش کیے۔وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے چینی ہم منصب کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا۔شہباز شریف اور چینی ہم منصب لی چیانگ کی موجودگی میں پاکستان اور چین کے درمیان13 مختلف شعبہ میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کردیے گئے جبکہ چینی وزیراعظم نے نئے گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کا ورچوئل افتتاح کیا۔ اس موقع پر چینی وزیراعظم کا کہنا تھاکہ گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کی تکمیل اہم سنگ میل ہے، منصوبے کی تکمیل کے لیے پاکستان اورچین کی افرادی وقت کی کاوشیں قابل ستائش ہیں۔انہوں نے کہا کہ گوادر علاقائی ترقی کامحور ہونے کے ساتھ دونوں ملکوں کی مضبوط دوستی کا بھی عکاس ہے، پاکستان کی ترقی کے لیے چین اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔وزیرعظم شہباز شریف نے کہا گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ پاکستان کے لیے چین کا تحفہ ہے۔اس دوران پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعان کی مفاہمتی یاداشتوں کا تبادلہ ہوا جن میں دونوں ملکوں کے درمیان اسمارٹ کلاس رومز، سی پیک کے تحت گوادر پر ساتویں جوائنٹ ورکنگ گروپ کیاجلاس کے نکات کی دستاویز اور سی پیک ورکنگ گروپ سے متعلق مفاہمتی یاداشت کا تبادلہ کیا گیا۔پاکستان اور چین کے درمیان انسانی وسائل کی ترقی، اطلاعات، مواصلات، آبی وسائل اور دونوں ملکوں کے درمیان سلامتی کے شعبے میں تعاون بڑھانے کی دستاویز کا بھی تبادلہ ہواجب کہ پاکستان اور چین کے درمیان غذائی تحفظ کے شعبے میں بھی مفاہمتی یاداشت پیش کی گئی۔پاکستان اور چین کے درمیان کرنسی کے تبادلے کا معاہدہ بھی ہوا، کرنسی تبادلے کا معاہدہ اسٹیٹ بینک اور پیپلزبینک آف چائنہ کے درمیان طے پایا۔قبل ازیں پاکستان آمد کے بعد چینی وزیراعظم لی چیانگ نے اپنے پیغام میں کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم سربراہان حکومت کی 23 ویں میٹنگ میں شرکت کرنے اور وزیراعظم شہبازشریف کی دعوت پر پاکستان کادورہ کرنے پربہت خوشی ہے۔چینی وزیراعظم نے کہا کہ جیسے ہی میں جہاز سے اترا، مجھے گرم جوشی سے خوش آمدید کہا گیا، پاکستانی عوام کی گہری برادرانہ دوستی اور مہمان نوازی نے متاثر کیا، پاکستان ایک اہم ترقی پذیر ملک، ابھرتی ہوئی منڈی اور بڑا مسلم ملک ہے جب کہ پاکستان چین کا ہر موسم کا اسٹریٹجک تعاون کرنے والا ساتھی اور آہنی دوست ہے۔لی چیانگ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو چینی عوام بہت پسند کرتے ہیں اور سراہتے ہیں ، 73سال میں دونوں ممالک نے مستقل اعتماد قائم رکھا اور ایک دوسرے کی حمایت کی، چین پاکستان تعلقات دوطرفہ ریاستی تعلقات کی ایک عمدہ مثال بن گئے ہیں۔