حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)جئے سندھ محاذ(جسم) کی جانب سے پارٹی چیئرمین ریاض علی چانڈیو اور جسقم رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی کی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری اور لاپتا کئے جانے کے خلاف جسم کے وائس چیئرمین نواز شاہ بھادائی، سرفراز میمن، عزیز اللہ اور ایاز سولنگی سمیت دیگر کی قیادت میں ریڈیو پاکستان سے حیدرآباد پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکال کر مظاہرہ کیا گیا ۔اس موقع پر رہنمائوں نے کہا کہ جئے سندھ محاذکے چیئرمین ریاض علی چانڈیو اور جسقم رہنما ڈاکٹر نیاز کالانی کو گرفتار کر کے لاپتا کر دیا گیا ہے جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاض علی چانڈیو اور ڈاکٹر نیاز کالانی کی آزادی کیلیے ابھی صرف پورے سندھ میں احتجاج کیا جارہا ہے اور اگر دونوں رہنمائوں کو 24گھنٹے میں آزاد نہیں کیا گیا تو پھر کل سے سندھ بھر کی قومی شاہراہیں بند کر کے دھرنے دیئے جائیں گے۔ انہوں نے رواداری مارچ کے سلسلے میں کراچی جانے والے سینکڑوں سیاسی کارکنان کی گرفتاریاں اور راستوں سمیت ٹول پلازوں کو بلاک کرنے، پنھل ساریو اور سندھو نواز سمیت قومی کارکنان کے گھروں پر پولیس کے چھاپوں کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پر لاقانونیت مسلط کر دی گئی ہے ہمارے پرامن رہنمائو ں کو گرفتار کر کے لاپتا کر دیا گیا ہے پورے سندھ میں پیپلز پارٹی حکومت آمرانہ ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے جسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں ڈاکٹر شاہنواز کنبھرکے قتل کی عدالتی انکوائری کرانے کا مطالبہ ایک جرم بنا دیا گیا ہے اور حکومت سندھ میں جان بوجھ کر مذہبی انتہا پسندوں کو کھلی چھوٹ دے رہی ہے جبکہ عدالتیں بھی خاموش ہیں اور سندھ کے لوگ سڑکوں پر نکل کر احتجاج کر رہے ہیں۔