محنت کشوں کے سماجی تحفظ کے ادارے

82

واضح رہے کہ ادارہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ کا شمار صوبہ کے گنتی کے ان چند سرکاری اداروں میں ہوتا ہے کہ جو اپنے قیام سے اب تک حکومت سندھ سے کسی قسم کی مالی مدد اور عطیات وصول نہیں کرتے۔ ادارہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ کی مالیات کامکمل انحصار رجسٹر شدہ آجران سے وصول کردہ ماہانہ چندہ (Contribution)پر ہے۔
قانون کے مطابق صوبہ کے تمام صنعتی،کاروباری، تجارتی اداروں کے کارکنان اپنے رجسٹرڈ آجران کے توسط سے (SESSI) کے تحت اپنے اور اپنے اہل خانہ کے لیے سماجی تحفظ کی سہولیات سے مستفید ہونے کے لیے رجسٹریشن کے اہل ہیں۔

سماجی تحفظ منصوبہ کے تحت پہلے مرحلہ میں اس کے قانون کے دائرہ کار میں آنے والے صنعتی، کاروباری اور تجارتی اداروں کا سروے کرکے ان اداروں کی اور ان کے ملازمین کی رجسٹریشن کی جاتی ہے۔ تاکہ صوبہ کے زیادہ سے زیادہ صنعتی،کاروباری اور تجارتی اداروں میں خدمات انجام دینے والے کارکنوں کو اس فلاحی منصوبہ میں شامل کرکے انہیں ادارہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ کے تحت طبی دیکھ بھال،علاج و معالجہ کی سہولیات اور نقد مالی فوائد فراہم کیے جاسکیں۔
ادارہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ کے قانون کا اطلاق پورے صوبہ سندھ کے صنعتی کاروباری اور تجارتی اداروں اور ان کے ملازمین پر ہوتا ہے۔ اس کے انتظامی اور طبی مراکز کراچی کے علاوہ دھابیجی (ضلع ٹھٹھہ) نوری آباد، کلوکوہر،حیدر آباد، ٹنڈو جام، ٹنڈو آدم، میرپور خاص، نواب شاہ ،شہداد کوٹ ،شکار پور ،جیکب آباد، لاڑکانہ اور روہڑی اور سکھر میں نمایاں طور سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔
صوبہ بھر میں ادارہ سماجی تحفظ سندھ کے تحت تحفظ یافتہ (Covered) کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے ابتدائی طبی امداد، صحت کی دیکھ بھال اور علاج و معالجہ کے چھوٹے بڑے مراکز صحت کا جال بچھا ہوا ہے۔

جہاں ماہر ڈاکٹروں کی زیر نگرانی طبی عملے کی معاونت سے کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے مریضوں کے طبی معائنہ،طبی مشورہ
امراض کی تشخیص اور ضروری ادویات کی فراہمی سمیت اور ہر قسم کے علاج و معالجہ کی سہولیات میسر ہیں۔ادارہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ(SESSI) کے اہم اسپتالوں میں کلثوم بائی ولیکا اسپتال سائٹ، کراچی،سندھ سوشل سیکورٹی اسپتال، لانڈھی کراچی، سندھ سوشل سیکورٹی اسپتال، حیدر آباد، سندھ سوشل سیکورٹی اسپتال، کوٹری شامل ہیں۔ جبکہ صوبہ کے مختلف شہروں میں قائم ڈسپنسریوں کی کل تعداد 42 ہے۔ صوبہ بھرمیں ادارہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ کے مقامی ڈائریکٹوریٹ کی کل تعداد 20 ہے۔ جن میں کراچی میں سائٹ (ویسٹ) سائٹ(ایسٹ)، سٹی، کلفٹن،ڈیفنس، فیڈرل بی ایریا، گلشن اقبال، گڈاپ، لانڈھی، بن قاسم اور کورنگی، جبکہ بالائی سندھ کے مختلف شہروں،حیدر آباد، کوٹری، لاڑکانہ، سکھر ،شکار پور، گھوٹکی،خیرپور میرز، نواب شاہ، میرپور خاص اور ٹھٹھہ،میڈیکل ایڈوائزر کی نگرانی اور چیف میڈیکل افسر سرکل کے تحت کراچی سائٹ، سٹی، لانڈھی،کورنگی، حیدر آباد، کوٹری اور حیدر آباد اور ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن (میڈیکل) کی نگرانی میں ادویات کی خریداری،صحت کی دیکھ بھال، فاطمہ جناح میڈیکل سینٹر کورنگی میڈیکل سینٹر، نوری آباد میڈیکل سینٹراور سکھر میڈیکل سنٹر اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی نگرانی میں کلثوم بائی ولیکا اسپتال سائٹ کراچی، سوشل سیکورٹی اسپتال لانڈھی، سوشل سیکورٹی اسپتال حیدرآباد اور سوشل سیکورٹی اسپتال کوٹری خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ادارہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ (SESSI) کے تحت رجسٹرڈ کارکنوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے، علاقائی ڈسپنسریوں کی سطح پر علاج و معالجہ کی سہولت،اسپتالوں میں طبی ماہرین کا مشورہ،تشخیص اور علاج ومعالجہ کی سہولت، تشخیصی معائنہ،لیبارٹری ٹیسٹ ایکسرے، الٹرا ساونڈ اور سی ٹی اسکین کی سہولت، اسپتال میں داخلے اور علاج و معالجہ، معذور کارکنوں اور زیر کفالت افراد کے لیے مصنوعی اعضاء کی فراہمی، گردے کے مریضوں کے لیے Dialysis کی سہولت، بچوں کے لیے حفاظتی ٹیکہ جات،ہیپاٹائٹس بی/سی کے علاج کی سہولت فراہم کی جاتی ہے
جبکہ ادارہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ کے تحت رجسٹرڈ کارکنوں اور ان کے لواحقین کو کسی بھی ناگہانی صورت حال میں نقد مالی فوائد، بیماری کا نقد مالی معاوضہ، دوران کار لگنے والی چوٹ کا معاوضہ، زچگی کا معاوضہ، موت کی صورت میں پر نقد مالی امداد، عدت کے ایام کا نقد مالی معاوضہ، معذوری کا عطیہ، معذوری پنشن، پسماندگان پنشن، خصوصی مالی امداد کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ آرڈیننس کی دفعہ 72 کے تحت اگر کوئی تحفظ یافتہ (Covered) کارکن کسی بیماری، چوٹ یا زچگی کی رخصت کا معاوضہ لے رہا ہو یا دوران بیماری سندھ ادارہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ کے کسی طبی مراکز سے علاج ومعالجہ بھی کرا رہا ہو تو اس ناگہانی صورت حال کے دوران اس کا متعلقہ آجر اس کارکن کو کسی صورت میں بھی ملازمت سے برطرف نہیں کرسکتا اور نہ ہی آجر کو اس کارکن کے خلاف کسی قسم کی تادیبی کارروائی کا اختیار ہے۔

ادارہ سماجی تحفظ برائے ملازمین سندھ کا صدر دفتر ’’ایوان محنت کش‘‘ گلشن اقبال کراچی میں واقع ہے۔ اس فلاحی ادارہ کی خدمات اور کارکردگی سے متعلق مزید معلومات کے لیے ویب سائٹ www.sessi.gov.pk ملاحظہ کریں۔
عالمی ادارہ محنت کا کہنا ہے کہ: یاد رکھیں! ملازمین کے لیے سماجی تحفظ صرف ایک پروگرام ، ایک منصوبہ یا خرچ کرنے کی صورت ہی نہیں ہے۔ بلکہ یہ ایک سماجی معاہدہ ہے اور نسل در نسل آئینی ذمہ داری ہے۔جسے سماجی تحفظ کے اداروں کے ذریعہ با عزت طور پر ان کی روح اوراختیار کے ذریعہ سے آگے بڑھانا ہے۔
(ختم شد)