اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے واضح کیا ہے کہ اس وقت پاکستان میں عام عوام کو چھوڑ کر اراکین اسمبلی اور سینیٹرز کا اغوا برائے ووٹ ہو رہا ہے تاکہ حکومت آئین میں ترامیم کر سکے لیکن ہم ظلم، جبر اور زور زبردستی سے آئین میں ترامیم کیلیے پارلیمنٹ میں کسی قسم کی قانون سازی نہیں مانیں گے۔ سابق اسپیکر نے وڈیو پیغام میں کہا کہ پی ٹی آئی کے ایم این ایز اور سینیٹرز کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال ہو رہا ہے، آئین میں ترامیم کیلیے ہونے والی قانون سازی پر پی ٹی آئی کے ارکان کو کروڑوں روپے کی پیش کش اور عہدوں کی لالچ دی جا رہی ہے,پی ٹی آئی سینیٹرز اور ممبران اسمبلی کے گھروں پر چھاپے، ان کا ضمیر خریدنے اور کھلے عام پیسوں اور عہدوں کی پیش کش کی بھرپور مذمت کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم کسی صورت ایس سی او کانفرنس کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے لیکن ہمیں عمران خان کی صحت کے حوالے سے تشویش ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ان کے ذاتی معالج کو ان سے ملاقات کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئینی ترامیم کیلیے جو قانون سازی کر رہی ہے اس سے عوام کی ترجمانی نہیں ہوتی ہے، ہم اس کے خلاف آخری حد تک کھڑے رہیں گے۔ حکمران کہتے ہیں پاکستان ایک جمہوری ملک ہے اور ہم یہ جمہوریت کیلیے کر رہے ہیں، ہم قانون سازی کے خلاف نہیں ہیں لیکن اس کیلیے طریقہ کار، قانون اور عام بحث ہو، کسی قسم کا دباؤ نہ ہو، دنیا میں کہیں نہیں دیکھا کہ ووٹ کیلیے لوگوں کے گھروں کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جائے۔