عوام کو اپنا حق چھیننا پڑے گا ، جاوید قصوری

193

لاہور (نمائندہ جسارت) نو منتخب امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے بلوچستان میں دہشت گردی کے نتیجے میں 21 مزدوروں کی شہادت پر اپنا ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا ناسور جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے، بزدالانہ عمل کے پیچھے جو بھی قوتیں پوشیدہ ہیں، انہیں بے نقاب کرکے انصاف کے کٹہرے میں لانا ہو گا، دہشت گردی نے اب تک 80 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو لقمہ اجل بنا دیا اور سلسلہ رُکنے کا نام نہیں لے رہا، ملک و قوم کی ترقی کے لیے پاکستان میں امن ناگزیر ہے۔ قبل ازیں منصورہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب امیر صوبہ محمد جاوید قصوری نے کہا کہ ڈاکٹر، مزدور، طلبہ، طالبات، کسان، انجینئر، ملازمت پیشہ افراد، مرد و خواتین سمیت ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی حق دو تحریک کا حصہ بن رہا ہے، ہماری تحریک کوئی ذاتی ایجنڈا نہیں بلکہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کے حقوق کی تحریک ہے اور اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حکمران عوام کو حقیقی معنوں میں ریلیف فراہم نہیں کرتے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بڑی تبدیلی کی ضرورت ہے اور وہ تبدیلی صرف جماعت لاسکتی ہے، اس کے لیے ہمارے پاس منظم تنظیم اور مخلص ٹیم موجود ہے جس کا دامن ہر قسم کی کرپشن سے پاک ہے، حق دو تحریک کے دوسرے مرحلے میں ممبر سازی مہم میں 50 لاکھ افراد کو جماعت اسلامی کا ممبر بنائیں گے، قوم ہمارا ساتھ دے تو ملک میں حقیقی تبدیلی لائیں گے، رابطہ عوام مہم میں نوجوانوں کو سب سے زیادہ ہدف بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں فارم 47 کے ذریعے بدترین حکومت اور گورننس کو قائم کیا گیا ہے، ان ظالموں سے خیر کی توقع نہیں، عوام کو ان سے اپنا حق چھیننا پڑے گا، اب قوم ان کی ڈنگ ٹپائو پالیسیوں پر اعتبار کرنے کو تیار نہیں، اس وقت جماعت اسلامی کے علاوہ کوئی سیاسی پارٹی عوام کے حقوق کی بات نہیں کر رہی، عوام بنیادی حقوق کے لیے ترس رہے ہیں، ہم ذاتی فائدے کے لیے نہیں بلکہ حق کے غلبے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے کہا کہ حکومت آئینی ترمیم کی آڑ میں مختص مقاصد کا حصول چاہتی ہے، اس عمل سے ملک مٰں نظریہ ضرورت ایک مرتبہ پھر زندہ ہو جائے گا جو قبول نہیں، مرضی کے افراد کو نوازنے کا یہ اقدام خطرناک ہو گا۔