کھلاڑی کے ورک لوڈ مینجمنٹ کو نہیں پچ مینجمنٹ کو دیکھیں، مدثر نذر

199

کراچی(اسپورٹس رپورٹر )سابق ٹیسٹ کرکٹر مدثر نذر نے کہا ہے کہ شاہین آفریدی اور نسیم شاہ نے ملتان میں انگلینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں 26 اور 31 اوورز کیے لمبی بولنگ کرنے کے باوجود ریورس سوئنگ نہ کر سکے، عامر جمال نے چند گیندیں وقفے وقفے سے ریورس سوئنگ کیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب ریورس سوئنگ غائب ہو جائے تو اس کا مطلب گیند مینٹین نہیں ہو رہی، جب تک گیند نہیں بنائیں گے گیند کبھی ریورس سوئنگ نہیں ہو گی۔ انٹرو یو میں انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں امام الحق کہیں بہتر ہے، جس کا سابق ٹیسٹ کرکٹر انضمام الحق کا بھتیجا کہہ کہہ کر بیڑہ غرق کردیا گیا ۔سابق ٹیسٹ کرکٹر نے مزید کہا کہ کامران غلام ڈومیسٹک کرکٹ کا ان فارم بلے بازہے، اسے کھلائیں، ان فارم بلے بازکو فوری موقع ملنا چاہیے، ہم ایسے کھلاڑیوں کی ناکامی کا انتظار کرتے ہیں۔مدثر نذر نے یہ بھی کہا کہ بلے باز تکنیکی غلطیاں کر رہے ہیں، کیا سپورٹ اسٹاف میں انہیں کوئی نہیں سمجھاتا؟ میری سمجھ سے باہر ہے محمد رضوان ان پچز پر کس انداز سے کھیل رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم بیڈ پیچ سے گزر رہے ہیں جو کہ ایک فطری چیز ہے، بلے بازڈومیسٹک کھیل کر بیڈ پیچ سے باہر آتے ہیں۔سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ کھلاڑی کے ورک لوڈ مینجمنٹ کو نہیں پچ مینجمنٹ کو دیکھیں، ہماراشاید واحد ملک ہے جو ٹیموں کی میزبانی کر کے خود ہار کا پلان کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل کرکٹ میں مسلسل فلاپ رہ کر آپ انٹرنیشنل کرکٹ کھیل رہے ہیں، اس صورتحال میں آپ کا فارم میں واپس آنا مشکل ہوتا ہے۔