اڈیالہ جیل کے جیلر کی عمران خان کی سیل کی تبدیلی کی خبروں کی تردید

174

اسلام آباد: اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ غفور انجم نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی سیل یا بیرک کی تبدیلی کی خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔

غفورانجم کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان کو نئی سیل میں منتقل نہیں کیا گیا ہے اور وہ ابھی بھی اسی جگہ موجود ہیں جہاں انہیں پہلے رکھا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم گزشتہ ایک سال سے اس جیل میں قید ہیں، جہاں انہیں تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ عمران خان نے جیل میں اپنی آرام دہ حالت کے بارے میں کبھی کوئی شکایت نہیں کی ۔

ان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹروں نے جیل میں آ کر ان کا دانتوں کا معائنہ کیا اور انہیں ادویات دیں، جس کے نتیجے میں ان کی صحت میں بہتری آئی ہے۔ جیل آنے کے بعد، انہوں نے بواسیر یا کسی اور بیماری کی شکایت نہیں کی ہے ۔

انہوں  نے کہا کہ عمران خان کو ایک سابق وزیراعظم ہونے کی حیثیت سے اعلیٰ سیکیورٹی کی بہتر کلاس (بی کلاس) کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ انہیں 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس، توشہ خانہ کیس، اور دیگر متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔

سپرنٹنڈنٹ نے عمران خان کی صحت سے متعلق قیاس آرائیوں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ روزانہ تقریباً تین گھنٹے تک ورزش کرتے ہیں، جو ان کی صحت کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جیل کے عملے کو قیدیوں کے ساتھ مہربانی سے پیش آنے کی ہدایت کی گئی ہے، اور عمران خان کی صحت اور علیحدہ قید کے بارے میں افواہیں بالکل غلط ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بات بھی جھوٹ ثابت ہوگی جب عمران خان سے ملاقاتیں کی اجازت دی جائے گی ۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پنجاب حکومت نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں آنے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) سمٹ کے پیش نظر تمام ملاقاتوں پر پابندی عائد کر دی ہے، جس کا انعقاد 15 سے 16 اکتوبر تک اسلام آباد میں ہوگا۔ ملاقاتوں کی پابندی 18 اکتوبر تک جاری رہے گی ۔