حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) لطیف آباد کی لاکھوں کی آبادی کے لیے موجود واحد سرکاری اسپتال، شاہ بھٹائی اسپتال میں سہولیات کا فقدان، ذرائع کے مطابق ایمرجنسی وارڈ میںفرسٹ ایڈکی سہولیات بھی ناپید، اے ٹی ایس کے ٹیکے، گرم پٹی سمیت تمام ادویات مریضوں سے منگوائی جارہی ہیں، جبکہ سہولیات نہ ہونے ہونے پر ڈاکٹر ز اور اسٹاف مریضوں کو سول اسپتال جانے کا مشورہ دیتے ہیں، حالانکہ وہ علاج بھٹائی اسپتال میں بھی ہوسکتا ہے، چھوٹے حادثات کی صورت میں بھی مریض یا تو مرہم پٹی کا سامان اور اے ٹی ایس کے انجکشن خود لاتے ہیں یا پھر وہ سول اسپتال جانے پر مجبور ہوتے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بھٹائی اسپتال کا کروڑوں روپے کا فنڈز کہاں جارہا ہے؟ لطیف آباد کے 12 یونٹس، گدو حسین آباد اور دیگر علاقوں کی لاکھوں کی آبادی میں سابق میئر و سابق صوبائی وزیر صحت احد یوسف مرحوم کے دور میں 80ء کی دہائی میں تعمیر ہونے والے بھٹائی اسپتال آج بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، جبکہ 35 سال سے زائد حکومتوں میں رہنے اور 4 مرتبہ میئر شپ رکھنے والی ایم کیو ایم نے اسپتال کی ترقی کے لیے کوئی خاطر خواہ اقدام نہیں کیا، یہی وجہ ہے کہ لطیف آباد کی لاکھوں کی آبادی علاج کی اچھی سہولیات سے محروم ہے، جبکہ موجودہ پیپلزپارٹی حکومت بھی بھٹائی اسپتال میں بنیادی سہولیات تک دینے میں ناکام ہے، بھٹائی اسپتال پہنچنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کی سہولیات میسر نہیں ہیں۔