حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) مبارک ثانی قادیانی ریویو پٹیشن کا تفصیلی فیصلہ ملک میں قادیانی فتنہ کی بیخ کنی کے حوالے سے اہم سنگِ میل ہے۔ سپریم کورٹ کا شریعت اپیلٹ بینچ سود اور ٹرانسجینڈر ایکٹ کے حوالے سے فیڈرل شریعت کورٹ کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کو جلد نمٹائے۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ 23 اگست پاکستان کی عدالتی تاریخ میں ایک روشن دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا، جب چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے اپنے 6 فروری اور 27 جولائی کے فیصلوں میں شرعی، آئینی اور قانونی اسقام کو تسلیم کرتے ہوئے رجوع کیا اور اپنے گزشتہ دونوں فیصلوں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مبارک ثانی قادیانی کی اپیل کو خارج کر دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ دینی جماعتوں، علما کرام، ملک بھر کے وکلا اور بار ایسوسی ایشنز، پارلیمان میں موجود عوامی نمائندگان، شعبہ صحافت سے متعلق افراد اور عوام نے اس اہم دینی ذمہ داری کو انجام دینے کے لیے انتہائی تندہی سے جدوجہد کی اور بلامبالغہ ملک میں ایک موثر اور پر امن تحریک کا سا سماں باندھ دیا گیا۔ امیر تنظیم اسلامی نے کہا کہ فتنہ قادیانیت کے خلاف اِس تاریخی فتح کے بعد اب ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے آئین اور قانون میں موجود تمام غیر اسلامی شقوں کے خاتمہ کے لیے متحد ہو کر جدوجہد کا آغاز کیا جائے۔