اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد سول لائنز میں پولیس کے جوانوں اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنی جرات، اور بہادری سے وفاق پر چڑھانے کرنے والے جتھوں کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا،جنونی کا لاشیں گرانے کا منصوبہ ناکام بنایا، انہوں نے 2014 میں ڈی چوک پر 7 ماہ دن رات فساد برپا کیے رکھا۔ وزیر اعظم نے سول لائنز اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فرض کی ادائیگی میں جام شہادت نوش کرنے والے شہید عبدالحمید شاہ سے تعزیت کر کے آیا ہوں اور ان کے اہلخانہ کو صبر اور استقامت کا مجسم نمونہ پایا۔ انہوں نے کہا کہ 14-2013 میں 7 ماہ یہاں ایک تماشہ لگا رہا اور ڈی چوک پر دن رات فسادیوں نے فساد برپا کیے رکھا، اس کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت کو جو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچا اور اس سے بڑھ کر چین کے صدر شی جن پنگ کا دورہ مجبوراً ملتوی کرنا پڑا کیونکہ فسادی ڈی چوک سے ہٹنے پر تیار نہیں تھے اور ان کی بدترین خواہش تھی کہ خدانخواستہ لاشیں گریں اور پاکستان میں یہ فساد جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی اسلام آباد پولیس اور رینجرز نے مل کر بہت عمدہ اور پیشہ ورانہ طریقے سے اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچایا، فسادیوں نے اس کے بعد بھی نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے لیے جو ہتھکنڈے استعمال کیے، ٹیلی ویژن اسٹیشن اور پارلیمنٹ پر دھاوا بولنے کا ان کا ناپاک منصوبہ آپ کو اچھی طرح یاد ہے اور ایس پی عصمت جونیجو سمیت آپ کے سیکڑوں افسران اور ساتھی زخمی ہوئے لیکن آپ نے دلیری اور قومی مقصد سامنے رکھتے ہوئے اپنا فرض ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں آپ نے پھر بہترین کارکردگی کا ثبوت دیا اور اگر اس دوران قومی مفاد کو ٹھیس پہنچ جاتی تو پاکستان کا تشخص مجروح ہوتا، آپ نے ایک مرتبہ پھر پاکستان میں آنے والے مہمان ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کے سامنے اس تشخص کو مجروح ہونے سے بچا لیا۔ شہباز شریف نے خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آپ سب نے دیکھا کہ انہوں نے کس طرح پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کا اظہار کرتے ہوئے تجارتی تعلقات کو بڑھانے کا عوامی سطح پر اعلان کیا کہ ہم پاکستان سے چاول کی ایکسپورٹ بڑھائیں گے، حلال گوشت برآمد کیا جائے گا، ایک طرف پاکستان کی خوشحالی اور ترقی کے یہ منصوبے اور عام آدمی کی بہتری کے یہ اعلانات اور دوسری طرف پاکستان کے یہ منصوبے خاک میں ملانے کے لیے جتھے وفاق پر چڑھائی کررہے تھے لیکن آپ نے اپنی جرات، بہادری اور پاکستانی سوچ کے تحت ان کے منصوبوں کو خاک میں ملا دیا جس پر میں آ پ کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مریم نواز صوبہ پنجاب میں پولیس اصلاحات کے لیے دن رات محنت کررہی ہیں اور اسی طرح صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان میں بھی دن رات کام کیا جا رہا ہے، اگر صوبہ خیبر پختونخوا کو وفاق کی کسی بھی طرح کی مدد اور سپورٹ کی ضرورت ہے تو ہم اس کے لیے حاضر ہیں۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر اسلام آباد پولیس کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے اور دیگر صوبوں کی طرح اسلام آباد پولیس کے افسران کے لیے بھی ایگزیکٹو الاؤنس کا اعلان کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی سے کہنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ کی اسلام آباد پولیس کی فورس میں افسران اور سپاہیوں کی کمی ہے تو فی الفور میرٹ کی بنیاد پر شفاف طریقے سے پاکستان کے متعلقہ ادارے یا لمز یا نسٹ کے ذریعے ان کی بھرتی کرائیں لیکن اس میں تاخیر نہ کریں تاکہ آپ کی کمی کو فی الفور پورا کیا جا سکے۔ قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد کے سول لائنز ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر اطلاعات عطا تارڑ اور وزیر داخلہ محسن نقوی بھی موجود تھے۔وزیر اعظم شہدا گیلری بھی گئے اور مہمانوں کی کتاب میں تاثرات درج کیے۔