امن کا نوبیل انعام جاپان کی ایٹم بم مخالف تنظیم کے نام

104
سوئیڈن میں نوبیل اکیڈمی کی جانب سے امن کے نوبیل انعام کا اعلان کیا جارہاہے

اسٹاک ہوم (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپانی تنظیم نیہون ہیدانکیو کو ایٹمی حملوں کے متاثرین کی بحالی اور دنیا کو ایٹمی بموں سے پاک رکھنے کی جدوجہد پر رواں برس کا نوبیل امن انعام دے دیا گیا۔ خبر رساں ادارے کے مطابق جاپان میں اینٹی نیوکلیئر گروپ کی بنیاد 1956 ء میں ہیباکوشا نامی گروپ نے رکھی گئی تھی جو ہیروشیما اور ناگا ساکی میں امریکا کے ایٹم بم کے متاثرین کی بحالی کے لیے بنائی گئی تھی۔ اس تنظیم کو مختصراً نیہون ہیدانکیو گروپ کیا جاتا ہے۔ اس تنظیم کا بنیادی مقصد جاپانی حکومت پر ایٹم بم حملے کے متاثرین کی بحالی اور دیکھ بھال کے لیے دباؤ ڈالنا اور جوہری ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے حکومتوں پر لابنگ کرنا تھا۔ نوبیل کمیٹی کے مطابق تنظیم کو 2024 ء کا امن نوبیل انعام جوہری ہتھیاروں سے پاک دنیا کے حصول کی کوششوں اور ایٹم بم کے متاثرین کو اس کی ہولناکی کے گواہ کے طور پیش کرکے جوہری ہتھیاروں کو دوبارہ کبھی استعمال نہ کیے جانے کی کوششوں پر دیا گیا ہے۔ اس انعام کی مالیت تقریباًایک کروڑ 10لاکھ ڈالر ہے اور جیتنے والوں کو 10 دسمبر کو الفریڈ نوبیل کی برسی کے موقع پر سند اور گولڈ میڈل دیا جائے گا۔گزشتہ برس جیل میں بند ایرانی خواتین کے حقوق کی وکیل نرگس محمدی نے 2023 ء کا امن کا نوبیل انعام جیتا تھا جنہوں نے ایران میں خواتین کے جبر کے خلاف اپنی جرات مندانہ جدوجہد اور سماجی اصلاحات کے لیے انتھک جدوجہد کی۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزین ایجنسی اونروا ، بین الاقوامی عدالت انصاف اور اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتیریس بھی اس سال کے نوبیل امن انعام کے امیدواروں میں شامل تھے۔